(لاہور نیوز) صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ پنجاب کا تعلیمی نصاب کچھ عرصہ میں بدلنے والا ہے۔
اپنے ایک بیان میں رانا سکندر حیات کا کہنا تھا کہ میں سپرمین نہیں، اپنی جانب سے محکمہ تعلیم میں بہتری کی پوری کوشش کر رہا ہوں، اس سال سرکاری سکولوں میں 23 لاکھ 50 ہزار نئے داخلے کئے گئے ہیں، حکومت نے کوئی سرکاری سکول بند نہیں کیا بلکہ ان کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات جاری ہیں، محکمے میں بہتری کیلئے عملی اقدامات کر رہے ہیں، تعلیم میں سیاست کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں سرکاری سکولوں میں اساتذہ غیر حاضر رہتے تھے اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی تھی، تاہم اب محکمہ اس حوالے سے سخت نظام بنا چکا ہے، حکومتی سبسڈی 500 روپے سے بڑھا کر 1200 سے 1500 روپے کر دی گئی ہے تاکہ تعلیمی سہولیات بہتر کی جا سکیں۔
وزیر تعلیم کے مطابق 11 اضلاع میں "سکول میل پروگرام" چل رہا ہے جبکہ ان کا ہدف ہے کہ پنجاب میں ایک ایسا ضلع اور تحصیل بنائی جائے جہاں ایک بھی بچہ سکول سے باہر نہ ہو، ہائر ایجوکیشن کا بجٹ 17 ارب سے بڑھا کر 41 ارب روپے کر دیا گیا ہے، جبکہ کے پی میں ترقیاتی بجٹ میں 11 فیصد اضافہ ہوا اور پنجاب میں 470 فیصد اضافہ کیا گیا، بزدار پلس دور کے گھوسٹ سکولوں کو بجٹ سے نکال دیا گیا ہے۔
رانا سکندر حیات نے بتایا کہ وہ خود ایچیسن سے پڑھے ہوئے ہیں، لیکن انہوں نے اپنا بیٹا ایک سرکاری سکول میں داخل کروایا ہے تاکہ سرکاری سکولوں پر والدین کا اعتماد بحال ہو۔
رانا سکندر حیات کے مطابق پنجاب کا تعلیمی نصاب جلد تبدیل ہونے والا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب سے مشاورت کے بعد نجی سکولوں کی فیسوں میں 25 سے 50 فیصد کمی کی جا رہی ہے، ہم سسٹم کو بہتر بنانے کیلئے مسلسل کام کر رہے ہیں اور یہ اصلاحات پنجاب کے تعلیمی مستقبل کیلئے نہایت اہم ہیں۔
