اپ ڈیٹس
  • 353.00 انڈے فی درجن
  • 318.00 زندہ مرغی
  • 461.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.68 قیمت فروخت : 39.75
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 280.30 قیمت فروخت : 280.80
  • یورو قیمت خرید: 326.80 قیمت فروخت : 327.38
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 373.74 قیمت فروخت : 374.41
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 185.26 قیمت فروخت : 185.59
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 200.76 قیمت فروخت : 201.12
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.80 قیمت فروخت : 1.81
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.71 قیمت فروخت : 74.84
  • کویتی دینار قیمت خرید: 913.82 قیمت فروخت : 915.45
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 442600 دس گرام : 379500
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 405714 دس گرام : 347872
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 6112 دس گرام : 5246
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
جرم وانصاف

حساس اداروں کے خلاف پوسٹس کا معاملہ، پولیس اہلکار کے خلاف ایف آئی آر درج

04 Dec 2025
04 Dec 2025

(لاہور نیوز) پنجاب کے حساس اداروں اور حکومت کے خلاف سوشل میڈیا پر پوسٹیں لگانے کے معاملے میں ایس ڈی پی او مسلم ٹاؤن میں تعینات ایک پولیس اہلکار کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

پولیس اہلکار کمپیوٹر آپریٹر عقیل نور  نے سوشل میڈیا پر پنجاب حکومت اور حساس اداروں کے خلاف پوسٹس لگائی تھیں، جن میں کالعدم مذہبی جماعت کی حمایت بھی کی گئی تھی۔

یہ معاملہ تھانہ گلشن اقبال میں 155 سی پولیس آرڈر کے تحت ایف آئی آر کی صورت میں سامنے آیا، ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پولیس اہلکار کی جانب سے لگائی جانے والی سوشل میڈیا پوسٹس کی وجہ سے نہ صرف حساس اداروں اور حکومت کی توہین کی گئی، بلکہ محکمہ پولیس کی بدنامی بھی ہوئی ہے، اس پوسٹ نے محکمہ پولیس کی ساکھ کو متاثر کیا جس کی وجہ سے حکام  نے فوری طور پر کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔

پوسٹس میں پنجاب حکومت اور حساس اداروں کے خلاف نازیبا مواد شامل تھا اور ان پوسٹس میں ایک کالعدم مذہبی جماعت کی حمایت بھی کی گئی تھی، جو کہ نہ صرف قانونی طور پر قابل اعتراض ہے، بلکہ یہ ملک کے امن و استحکام کیلئے بھی خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔

پولیس حکام  نے اس معاملے کی سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر ایف آئی آر درج کی اور تحقیقات کا آغاز کر دیا، محکمہ پولیس  نے واضح کیا کہ ایسے کسی بھی عمل کو برداشت نہیں کیا جائے گا جس سے محکمہ کی ساکھ متاثر ہو یا قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو۔

ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پولیس اہلکار کی جانب سے اس طرح کی پوسٹیں لگانے سے محکمہ پولیس کی بدنامی ہوئی اور عوام کے درمیان پولیس کے بارے میں منفی تاثر پیدا ہوا، اس وجہ سے محکمہ  نے فوری طور پر اس معاملے میں قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے