(ویب ڈیسک) اداکار و گلوکار فرحان سعید نے کیریئر کے مشکل مرحلے، بے روزگاری اور واپسی کی روداد بتا دی۔
پاکستانی گلوکار اور ٹی وی اداکار فرحان سعید نے دبئی میں بین الاقوامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں ایک عام بچہ تھا اور صبح اٹھا تو سٹار بچہ بن چکا تھا۔
فرحان نے بتایا کہ جل بینڈ کے ساتھ ان کا سفر شروعات میں ہی شہرت کی طرف لے گیا، مگر 28 سال کی عمر میں انہوں نے بینڈ چھوڑ کر اپنے تخلیقی تجربات اور اداکاری کی طرف رخ کیا۔
انہوں نے کہا کہ جل میں میرا کام گانا گانا، گھر جانا اور آرام کرنا تھا، میں صرف آواز تھا، کاروبار کا حصہ نہیں تھا، اندر سے بے چینی تھی اور میں نے فیصلہ کیا کہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو آزمانا چاہتا ہوں۔
فرحان سعید نے کہا کہ مجھے پورا ایک سال کام نہیں ملا اور سب جل کے گلوکار کے طور پر رابطہ کرتے تھے، میں کبھی اپنا تعارف فرحان سعید کے طور پر نہیں کراتا، میں کہتا، میں جل کا گلوکار ہوں اور مجھے اس پر فخر تھا۔
فرحان سعید نے بتایا کہ سالوں کی جدوجہد کے بعد انہوں نے اپنا البم ‘خط’ جاری کیا، جو جذبات، یادیں اور دل کے اندر چھپی باتوں کا عکاس تھا۔ البم بنانے کے دوران انہوں نے سخت محنت اور ریاض کی پابندی پر قائم رہیں۔
فرحان نے سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر اپنے تجربات کے بارے میں کہا کہ آج کا دور بہترین ہے کیونکہ کوئی بھی مائیک یا پروڈکشن کے بغیر اپنا کام دنیا تک پہنچا سکتا ہے، مگر پہچانا جانا سب سے مشکل کام ہے۔
دبئی میں اپنے کنسرٹس اور ڈیجیٹل ڈسٹریبیوشن کے حوالے سے فرحان نے کہا کہ یہ شہر پاکستانی، بھارتی اور دیگر جنوبی ایشیائی شائقین کے لیے دوسرا گھر ہے۔
واضح رہے کہ اداکاری کے شعبے میں بھی فرحان سعید نے نمایاں مقام حاصل کیا، جن میں ڈرامہ ‘سنو چندا’اور‘میرے ہمسفر’نے انہیں بہت شہرت اور عزت دی۔
