اپ ڈیٹس
  • 353.00 انڈے فی درجن
  • 313.00 زندہ مرغی
  • 453.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.65 قیمت فروخت : 39.72
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 280.35 قیمت فروخت : 280.85
  • یورو قیمت خرید: 326.56 قیمت فروخت : 327.14
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 373.64 قیمت فروخت : 374.31
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 185.40 قیمت فروخت : 185.73
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 200.89 قیمت فروخت : 201.25
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.81 قیمت فروخت : 1.81
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.70 قیمت فروخت : 74.83
  • کویتی دینار قیمت خرید: 913.16 قیمت فروخت : 914.79
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 442600 دس گرام : 379500
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 405714 دس گرام : 347872
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 6112 دس گرام : 5246
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
جرم وانصاف

ناصر باغ کے قریب درختوں کی کٹائی پر عدالت برہم، حکام سے رپورٹ طلب

28 Nov 2025
28 Nov 2025

(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی، جس دوران عدالت نے ناصر باغ میں درختوں کی کٹائی کا معاملہ اٹھایا اور حکام کو سخت ہدایات جاری کیں۔

ممبر جوڈیشل کمیشن  نے عدالت میں کہا کہ مجھے تو یہ سمجھ نہیں آ رہا کہ بار بار کہنے کے باوجود درخت کیسے کاٹ دئیے جاتے ہیں؟ جس پر عدالت نے حکومت اور متعلقہ حکام سے وضاحت طلب کی۔

ناصر باغ کے قریب درختوں کی کٹائی پر عدالت نے شدید تحفظات کا اظہار کیا، ایل ڈی اے کے وکیل  نے عدالت میں کہا کہ کوئی درخت نہیں کاٹے جا رہے، عدالت کے سامنے وکیل پی ایچ اے نے کہا کہ ہمارا سختی سے حکم ہے کہ کوئی درخت نہیں کاٹا جائے گا۔

عدالت نے مزید سوال کیا کہ ناصر باغ میں درخت کیوں کاٹے جا رہے ہیں؟ جس پر ایل ڈی اے کے وکیل نے وضاحت پیش کی کہ ہم ناصر باغ میں زیرِ زمین پارکنگ بنا رہے ہیں اور وکلاء کیلئے پارکنگ ایریا تیار کر رہے ہیں۔

عدالت نے ممبر جوڈیشل کمیشن کو ناصر باغ کا دورہ کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ وہ وہاں کی صورتحال کا جائزہ لے کر عدالت میں رپورٹ پیش کریں۔

عدالت نے سکول بسوں کے حوالے سے بھی ایک حکم جاری کیا، عدالت نے قرار دیا کہ آج راستے میں دیکھا کہ پنجاب یونیورسٹی کی بسیں دھواں چھوڑ رہی تھیں، عدالت نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ جامعہ پنجاب کی بسوں کی انسپکشن کریں اور دھواں چھوڑنے والی بسوں کو بند کریں۔

عدالت نے حکومت کی جانب سے گزشتہ سات سالوں میں دیئے گئے احکام کو تسلیم کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ خوشی اس بات کی ہے کہ حکومت اس عدالت سے گزشتہ سات سالوں میں دیئے گئے احکام تسلیم کر رہی ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے