(لاہور نیوز)پنجاب میں ہیومن پاپیلوما وائرس (HPV) سے متعلق سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لیے 15 سے 27 ستمبر 2025 تک مہم میں ویکسین متعارف کرائی جائے گی۔
ای پی آئی پنجاب کی ڈائریکٹر ڈاکٹر ثمرہ خرم نے جمعرات کو یہاں ایک مقامی ہوٹل میں صحافیوں کے لیے منعقدہ آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک بچی کو خاص طور پر پسماندہ علاقوں میں ویکسین لگانے کے لیے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔
تقریب میں جھپیگو کی کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر آمنہ خان، انٹرنیشنل پاپیلوما وائرس سوسائٹی کی کنٹری ایمبیسیڈر ڈاکٹر نورین ظفر، ڈین آئی پی ایچ ڈاکٹر سائرہ افضل، ڈبلیو ایچ او کی نمائندہ عنیبہ خالد، یونیسیف کے امیونائزیشن آفیسر ڈاکٹر خرم مبین خان اور دیگر نے شرکت کی۔
اپنے ابتدائی کلمات میں ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ای پی آئی نے عوامی صحت کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا۔ “HPV ویکسین کا تعارف ہماری ویکسین سے بچاؤ کے قابل بیماریوں کے خلاف جنگ میں ایک سنگِ میل ہے۔ یہ مہم پنجاب حکومت کے اس عزم کا ثبوت ہے کہ وہ ہماری آئندہ نسلوں کی صحت کو محفوظ بنانے اور عالمی معیار کے مطابق اپنی صحت کی پالیسیوں کو ہم آہنگ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔”
یہ ملک گیر HPV ویکسینیشن مہم، جس کا ہدف 9 سے 14 سال کی عمر کی لڑکیاں ہیں، پنجاب سمیت دیگر صوبوں میں 15 ستمبر 2025 سے شروع ہو رہی ہے۔
سیمینار کے مرکزی سیشن کی قیادت ڈاکٹر ثمرہ خرم نے کی، جس میں صحافیوں کو سروائیکل کینسر، HPV وائرس، اور ویکسین کی فراہمی کے لیے حکمت عملی کے بارے میں اہم معلومات فراہم کی گئیں۔ پریزنٹیشن میں پاکستان میں اس بیماری کے بوجھ، ویکسین کی حفاظت اور مؤثریت، اور مہم کے جواز و طریقہ کار کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا۔
ڈاکٹر ثمرہ نے کہا، “سروائیکل کینسر ایک قابلِ بچاؤ المیہ ہے جو ہر سال پاکستان میں ہزاروں خواتین کو متاثر کرتا ہے، ہمارا ہدف 9 سے 14 سال کی عمر کی 80 لاکھ سے زائد بچیوں کو یہ زندگی بچانے والی ویکسین فراہم کرنا ہے، یہ صرف ایک مہم نہیں بلکہ ہم اپنی بیٹیوں، بہنوں اور ماؤں کو ایک ہولناک بیماری سے بچاؤ کے لیے ایک حفاظتی ڈھال قائم کر رہے ہیں۔”
بریفنگ میں HPV ویکسین پر ایک تعارفی ویڈیو بھی دکھائی گئی، جس کے بعد سوال و جواب کا سیشن ہوا۔ اس میں ماہرین کے پینل — جن میں ڈاکٹر نورین ظفر، ڈاکٹر سائرہ افضل اور دیگر شامل تھے — نے عام سوالات، تحفظات اور غلط فہمیوں کا جواب دیا اور کمیونٹی کی آگاہی پر زور دیا۔
ڈاکٹر آمنہ خان، کنٹری ڈائریکٹر جھپیگو نے شراکت داری پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: “جھپیگو کو اس تاریخی اقدام پر حکومت پنجاب کے ساتھ کھڑے ہونے پر فخر ہے، ہماری شراکت داری اس بات کی ٹھوس مثال ہے کہ عوامی و نجی شراکت داریاں کس طرح حقیقی تبدیلی لا سکتی ہیں، ہم اس ویکسین کی کامیاب اور منصفانہ ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے اپنی تکنیکی مہارت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔”
