
(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے تہرے قتل کے مقدمہ میں تین بار پھانسی کی سزا پانے والے مجرم کی اپیل خارج کرتے ہوئے سیشن کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیاء باجوہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے اپیل پر سماعت کی، ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نزہت بشیر نے مجرم کی بریت اپیل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ تھانہ سوہدرہ ضلع گوجرانولہ نے 22 جنوری 2000 کو تین افراد کے قتل کا مقدمہ درج کیا۔
پولیس حکام کے مطابق مجرم نے ایڈوانس رقم مانگنے پر اپنے ملازمین شفاعت اللہ، ذکاء اللہ اور عتیق اللہ کو خنجروں کے وار کر کے قتل کر دیا تھا، مقولین میں دو سگے بھائی اور ایک ان کا بھتیجا تھا، ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نزہت بشیر نے عدالت کو بتایا کہ وجہ عناد ثابت ہوئی جبکہ مجرم سے آلہ قتل خنجر بھی برآمد ہوا۔
چشم دید گواہوں کی موقع پر موجودگی بھی ثابت ہوتی ہے، پولیس تفتیش اور میڈیکل رپورٹ کے مطابق ملزم قصور وار ہے جس کے بعد سیشن عدالت نے مجرم کو سزائے موت کا حکم سنایا، مجرم کے وکیل نے اپنے موکل کی بریت کیلئے دلائل دیئے تاہم فاضل بنچ نے دلائل سننے کے بعد ماتحت عدالت کی جانب سے 3 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے مجرم محمد شفیع کی اپیل خارج کر دی۔