(لاہور نیوز) ڈی آئی جی آپریشنز کامران فیصل نے کہا ہے کہ چیف منسٹر ہاؤس کے سامنے جمع ہونے والے ہجوم نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور گیٹ توڑنے کی کوشش، پولیس کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے "گرینڈ ہیلتھ الائنس" کے لیڈروں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تصادم کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کے گیٹ کو توڑنے کی کوشش کرنے والے مظاہرین نے ہڑتال اور ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند کرنے کی بات کی تاہم ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند کرنے سے نقصان ہمارے اپنے شہریوں کا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرین کو گیٹ توڑنے اور ہائی سکیورٹی زون میں داخل ہونے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے سے منع کیا گیا، جس پر مظاہرین نے قینچیوں، سرنجر اور دیگر آلات سے حملہ کرتے ہوئے پولیس کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے متعدد پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔
فیصل کامران نے مزید بتایا کہ اس احتجاج میں عورتوں کو ڈھال بنا کر پولیس پر تشدد کیا جا رہا ہے، لاہور میں پی ایس ایل سیزن ٹین ہو رہا ہے، اس اہم ایونٹ میں کھیلنے کے لئے آئی ہوئی کرکٹ ٹیمیں اور غیر ملکی کھلاڑی چند قدم کے فاصلے پر رہائش پذیر ہیں، سکیورٹی کا سنگین مسئلہ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا کہ مظاہرین کے تشدد اور مسلسل اشتعال انگیزی کے باوجود پولیس کو تشدد سے مکمل گریز کرنے کے احکامات دیئے گئے تھے۔
