اپ ڈیٹس
  • 353.00 انڈے فی درجن
  • 328.00 زندہ مرغی
  • 475.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 40.10 قیمت فروخت : 40.17
  • یورو قیمت خرید: 325.88 قیمت فروخت : 326.46
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 372.91 قیمت فروخت : 373.58
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 186.05 قیمت فروخت : 186.39
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 202.31 قیمت فروخت : 202.67
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.79 قیمت فروخت : 1.79
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.70 قیمت فروخت : 74.83
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.86 قیمت فروخت : 77.00
  • کویتی دینار قیمت خرید: 912.70 قیمت فروخت : 914.33
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 442800 دس گرام : 379600
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 405897 دس گرام : 347964
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 6342 دس گرام : 5443
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
جرم وانصاف

بھارتی اقدام پر آج عالمی عدالت انصاف روانگی تھی جو منسوخ کردی: اٹارنی جنرل

28 Apr 2025
28 Apr 2025

(لاہور نیوز) اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان اعوان نے کہا ہے کہ بھارت نے جو کچھ کیا اس پر سب کی توجہ ہے، بھارتی اقدام پر عالمی عدالت انصاف آج روانگی تھی لیکن منسوخ کر دی۔

سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ میں نے تین نکات پر دلائل دینے ہیں۔

اٹارنی جزل نے کہا کہ نو مئی کے واقعات پر وزرات دفاع کے وکیل خواجہ حارث بھی دلائل دے چکے ہیں، میں بھی اس معاملے پر کچھ تفصیل عدالت کے سامنے رکھوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے دلائل کا دوسرا حصہ مرکزی کیس کی سماعت کے دوران کروائی جانے والی یقین دہانیوں پر ہو گا، دلائل کا تیسرا نکتہ اپیل کے حق سے متعلق ہو گا۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ملٹری ٹرائل کا سامنا کرنے والوں کو اپیل کا حق دینے کا معاملہ پالیسی میٹر ہے، اس پر ہدایات لے کر ہی گذارشات عدالت کے سامنے رکھ سکتا ہوں۔

انہوں  نے کہا کہ پہلے سندھ کنال کا معاملہ زیر بحث رہا، اب بھارت نے جو کچھ کیا اس پر سب کی توجہ ہے، عالمی عدالت انصاف آج روانگی تھی لیکن منسوخ کر دی۔

جسٹس جمال خان مندوخیل  نے ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ نے جو کرنا ہے کرے وہ ان کا پالیسی کا معاملہ ہے، ہم  نے صرف اس کیس کی حد تک معاملے کو دیکھنا ہے۔

اٹارنی جنرل  نے کہا کہ میں  نے تو صرف گزارشات رکھی ہیں آگے وقت دینا یا نا دینا عدالت نے طے کرنا ہے، ملٹری ایکٹ میں شقیں 1967 سے موجود ہیں۔

جسٹس جمال خان مندوخیل  نے ریمارکس دیے کہ یہ پالیسی فیصلہ بھی کر لیں سول نظام ناکام ہو چکا سب کیسز فوجی عدالت بھیج دیں، جسٹس محمد علی مظہر  نے کہا کہ دلائل میں کتنا وقت درکار ہو گا، اٹارنی جنرل نے کہا کہ 45 منٹ میں دلائل مکمل کر لوں گا۔

بعدازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 5 مئی تک ملتوی کر دی۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے