
(لاہور نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف سے کاروباری شخصیات کے وفد نے ملاقات کی، کاروباری برادری نے حکومتی پالیسیوں پر اظہار اعتماد کیا، کاروباری برادری نے سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول پر خراج تحسین پیش کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملکی معیشت صحیح سمت گامزن ہے، شرح سود اور مہنگائی میں نمایاں کمی ہوئی ہے، سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے سازگار ماحول فراہم کر رہے ہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ مشاورت کا مقصد معیشت کی ترقی میں تیزی لانا ہے، ٹریڈ افسران کو برآمدات کے فروغ کیلئے واضح اہداف دے دیئے گئے۔
شرکاء نے حکومتی کاروبار دوست پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور نیشنل سیڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام پر حکومت کو خراج تحسین پیش کیا، شرکاء نے گرین پاکستان انیشیٹو کی تعریف کی اور کہا کہ آئی ٹی صنعت دنیا میں تیزی سے اپنا مقام بنا رہی ہے۔
شہباز شریف نے وزارتوں کو کاروباری شعبوں سے مشاورت کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاری کا سفر مقامی سرمایہ کاروں سے شروع ہوتا ہے، فیصلہ کیا ہے کہ تواتر سے تاجر دوستوں سے ملوں گا تا کہ آپ کی بات سنوں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ تاجر برادری نے ملک کو آگے لے کر چلنا ہے، میکرو انڈیکیٹر بتدریج بہتر ہو رہے ہیں، اگر ملک کے سرمایہ کار انویسٹمنٹ کریں گے تو پھر باہر سے انویسٹمنٹ آئے گی، معیشت کا پہیہ آپ نے گھمانا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم چاول کی ایکسپورٹ میں 4 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، چین نے 2005 میں چاول کی کریڈنگ سے متعلق لیبارٹری کیلئے گرانٹ دی، بدقسمتی سے ہم نے گرانٹ سے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت میں جہاں جس کی غلطی ہو گی اسے جوابدہ بنایا جائے گا، آئندہ جمعرات سے ہر شعبے کا جائزہ اجلاس میرے دفتر میں ہو گا، اجلاس میں متعلقہ وزراء، سیکرٹری اور متعلقہ شعبے کے 4 افراد بھی شرکت کریں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ شعبہ جات کا جائزہ اجلاس ہفتے میں دو مرتبہ ہو گا، آئندہ جمعرات کو ہونیوالے پہلے اجلاس میں زرعی شعبے کا جائزہ لیا جائے گا، خود بھی اپنے آفس میں سیکٹرز وائس میٹنگز کروں گا۔