(لاہور نیوز) منافع خور انتظامیہ کے کنٹرول سے باہر ہو گئے، سبزیوں، پھلوں اور برائلر کے دام جیب پر بھاری پڑنے لگے۔
پیاز کا سرکاری ریٹ 66 روپے فی کلو مقرر مگر بازاروں میں 90 روپے فی کلو بک رہا ہے، لہسن کا سرکاری ریٹ 615 روپے فی کلو ہے مگر مارکیٹ میں 700 روپے فی کلو بیچا جا رہا ہے، ادرک 375 کے بجائے 450، سبز مرچ 110 کے بجائے 150 روپے فی کلو فروخت ہونے لگی، ٹینڈے کا سرکاری ریٹ 45 مگر بازار میں 100 روپے فی کلو تک بک رہے ہیں۔
رمضان کے آغاز کو ہفتہ ہونے کو آیا مگر پھلوں کے نرخ بدستور آسمان پر پہنچے ہوئے ہیں، سیب کالا کولو سرکاری ریٹ 325 کے بجائے مارکیٹ میں 380 روپے فی کلو فروخت ہونے لگے، کیلا درجہ اول کا سرکاری ریٹ 260 مگر بازار میں 300 روپے فی درجن بک رہے ہیں۔
اس کے علاوہ کینو کا ریٹ 425 روپے درجن مقرر مگر مارکیٹ میں 680 روپے درجن بک رہا ہے، خربوزہ سرکاری ریٹ 140 کے بجائے بازاروں میں 180 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔
شہری کہتے ہیں دکاندار ہر چیز کے من مانے دام وصول کر رہے ہیں، حکومت مہنگائی پر قابو پائے۔
شہر میں پولٹری مافیا کی لوٹ مار بھی عروج پر ہے، برائلر کا سرکاری ریٹ 595 ہے مگر مارکیٹ میں صافی گوشت 720 روپے فی کلو سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔
