
(مدثر علی رانا) عالمی مالیاتی فند (آئی ایم ایف) نے کیپٹو پاور پلانٹس پر گیس ٹیرف نہ لگنے پر ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
آئی ایم ایف سے مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کے مذاکرات جاری ہیں، آئی ایم ایف نے کیپٹو پاور پلانٹس پر گیس ٹیرف نہ لگنے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے فوری لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پٹرولیم ڈویژن نے آئی ایم ایف حکام کو وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ٹیرف کو بیک ڈیٹ میں یکم جنوری سے نافذ کر دیں گے جس پر آئی ایم ایف حکام نے مؤقف اپنایا کہ بیک ڈیٹ نوٹیفائی ہونے سے قانونی چارہ جوئی کا خدشہ ہے ، بیک ڈیٹ کے بجائے گیس ٹیرف فوری نوٹیفائی کیا جائے۔
آئی ایم ایف نے کیپٹو پاور پلانٹس کیلئے گرڈ ٹرانزیشن لیوی کے نفاذ کی بھی ہدایت کی جبکہ پاور سیکٹر میں گردشی قرض کنٹرول کرنے کے اقدام کی تعریف کی۔
پاور ڈویژن نے گردشی قرض کے خاتمے کی حکمت عملی بھی آئی ایم ایف سے شیئر کر دی جس میں بتایا گیا کہ بینکوں سے 12 سو ارب روپے قرض لیا جائے گا جس میں سے 300 ارب روپے سیٹل کئے جائیں گے ، تقریباً 600 ارب روپے لیٹ پیمنٹ سرچارج معاف کروا کر گردشی قرض کلیئر کیا جائے گا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ بینک قرض لوٹانے کیلئے بجلی پر 2 روپے 80 پیسے فی یونٹ سرچارج لگا کر 5 برس میں وصول کئے جائیں گے ، آئندہ بجٹ میں ریٹیلرز کیلئے فکسڈ ٹیکس کیساتھ نئی سکیم متعارف کرانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان جلد مکمل اور غیرقانونی تمباکو مارکیٹ کو کنٹرول کیا جائے۔
پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے درمیان بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام پر بھی مذاکرات ہوئے جبکہ گورننس، ڈومیسٹک فنانسنگ آپریشنز اور پی آئی اے سمیت اداروں کی نجکاری کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
آج لاء منسٹری اور نیب حکام نیب اصلاحات کیلئے سپریم کورٹ احکامات پر عملدرآمد پر مذاکرات کریں گے ، نیب ریفارمز پر آئی ایم ایف نے رپورٹ طلب کر لی۔