اپ ڈیٹس
  • 260.00 انڈے فی درجن
  • 411.00 زندہ مرغی
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 38.76 قیمت فروخت : 38.83
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 280.10 قیمت فروخت : 280.60
  • یورو قیمت خرید: 303.53 قیمت فروخت : 304.07
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 364.37 قیمت فروخت : 365.02
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 176.21 قیمت فروخت : 176.53
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 195.52 قیمت فروخت : 195.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.88 قیمت فروخت : 1.88
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.71 قیمت فروخت : 74.84
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.80 قیمت فروخت : 76.93
  • کویتی دینار قیمت خرید: 910.01 قیمت فروخت : 911.63
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 319200 دس گرام : 273700
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 292598 دس گرام : 250890
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3510 دس گرام : 3012
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
پنجاب گورنمنٹ

فافن کی پاکستان کے انتخابات بارے سال 2002 تا 2024 کی رپورٹ جاری

23 Feb 2025
23 Feb 2025

(لاہور نیوز) فافن نے پاکستان کے انتخابات سے متعلق سال 2002 تا 2024 کی رپورٹ جاری کر دی۔

فافن رپورٹ کے مطابق پاکستان کے انتخابی نتائج گزشتہ دو دہائیوں میں کسی بہتری کی جانب گامزن نہیں ہوئے، قومی اور صوبائی اسمبلیاں ایک چوتھائی سے بھی کم رجسٹرڈ ووٹرز اور نصف ڈالے گئے ووٹوں کے مینڈیٹ سے منتخب ہو رہی ہیں۔

اسی طرح 2002 سے 2024 تک ہونے والے پانچ عام انتخابات میں نمائندگی کا خلا برقرار رہا ہے، 2002 کی قومی اسمبلی کو 20 فیصد رجسٹرڈ ووٹرز اور 47 فیصد ڈالے گئے ووٹوں کی حمایت حاصل تھی، 2008 کی اسمبلی کو 22 فیصد رجسٹرڈ ووٹرز اور 50 فیصد ڈالے گئے ووٹوں کی تائید حاصل ہوئی۔

رپورٹ کے متن میں بتایا گیا کہ 2013، 2018 اور 2024 کی اسمبلیاں 26 فیصد، 22 فیصد، اور 21 فیصد رجسٹرڈ ووٹرز کی نمائندگی کرتی ہیں، 2013، 2018 اور 2024 کی اسمبلیاں 48 فیصد، 43 فیصد، اور 45 فیصد ڈالے گئے ووٹوں کی نمائندگی کرتی تھیں۔

فافن رپورٹ میں لکھا گیا کہ 2024 کے عام انتخابات میں 265 میں سے کسی بھی حلقے سے کوئی امیدوار اکثریتی رجسٹرڈ ووٹرز کی حمایت حاصل نہیں کر سکا، 2024 میں تقریباً تین چوتھائی حلقے یعنی 202 میں کامیاب امیدواروں کو 25 فیصد سے بھی کم رجسٹرڈ ووٹرز کی حمایت حاصل تھی۔

2024 میں 63 حلقوں میں کامیاب امیدواروں کو 25 سے 50 فیصد ووٹرز کی حمایت ملی جبکہ ڈالے گئے ووٹوں کے تناسب سے صرف 69 حلقوں میں کامیاب امیدواروں نے 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کیےا ور 196 حلقوں میں کامیاب امیدواروں کو نصف سے کم ووٹ ملے۔

فافن رپورٹ میں یہ انکشاف بھی ہوا کہ 2024 کے عام انتخابات میں صوبائی اسمبلیوں میں صرف دو حلقے ایسے تھے جہاں کامیاب امیدواروں نے 50 فیصد سے زائد رجسٹرڈ ووٹ حاصل کیے، صوبائی اسمبلیوں میں زیادہ تر 499 صوبائی حلقوں میں کامیاب امیدواروں کو 25 فیصد سے کم رجسٹرڈ ووٹرز کی حمایت ملی۔

جنرل الیکشن میں صرف 107 صوبائی حلقوں میں کامیاب امیدواروں  نے 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کیے، ایف پی ٹی پی کا (FPTP) نظام اس بحران کو مزید بڑھا دیتا ہے، ایف پی ٹی ایف میں وہ امیدوار کامیاب ہوتا ہے جو حلقے میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرے، چاہے اسے اکثریتی حمایت حاصل نہ ہو۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ فافن پارلیمنٹ سے اپیل کرتا ہے کہ وہ FPTP نظام کا ازسرِ نو جائزہ لے، پارلیمان ووٹرز کی زیادہ شمولیت اور مزید نمائندہ انتخابی نتائج کو یقینی بنانے کے لیے اصلاحات پر غور کرے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے

Recommended Articles