(لاہور نیوز) ترجمان حکومتی مذاکراتی کمیٹی عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی مذاکرات نہیں ڈی چوک میں پٹرول بموں کیلئے بنی ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام’’ٹو نائٹ ود ثمر عباس‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ تیسری نشست کے بعد اعلامیہ جاری کیا گیا تھا، پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی نے 7 ورکنگ ڈے پر اتفاق کیا تھا، بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد مذاکرات کو ختم کر دیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ سپیکر نے اعلامیے کی روشنی میں میٹنگ بلائی ہے، ہم سپیکر کی رائے کا احترام کرتے ہوئے میٹنگ میں جائیں گے، پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کا روزانہ نیا موقف ہوتا ہے، ترجمان حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ کبھی کہتے ہیں ٹی او آرز بتا دیں، حامد رضا نے ایبسولیٹلی ناٹ کہہ دیا ہے، مذاکرات میں ڈائیلاگ کے ذریعے چیزیں طے کی جاتی ہے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کمیٹی والے مذاکرات میں کچھ اور باہر آکر کچھ اور کہتے ہیں، انہوں نے مذاکرات کو سرکس بنا دیا ہے اگر یہ میٹنگ میں آئیں گے تو تیار کیا ہوا جواب دیں گے، پی ٹی آئی مذاکرات نہیں ڈی چوک میں پٹرول بموں کیلئے بنی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں فیصلہ سازی کے عمل کا فقدان ہے، پی ٹی آئی نے جو پریس کانفرنس میں بتایا وہ میٹنگ میں نہیں کہا، ہو سکتا ہے کہ ہمارا جواب پی ٹی آئی کی خواہشات کے مطابق ہو، یہ فرسٹریشن کا شکار ہیں۔
ترجمان حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا مزید کا کہنا تھا کہ اب یہ سوچ رہے ہیں، اپوزیشن کو ساتھ ملا کر ڈی چوک آباد کریں گے، یہ اپنے مفاد کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں اگریہ امن وامان کا مسئلہ پیدا کریں گے تو ان سے نمٹا جائے گا۔
