اپ ڈیٹس
  • 329.00 انڈے فی درجن
  • 411.00 زندہ مرغی
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

روس اور وسطی ایشیائی ممالک پاکستانی بندرگاہوں سے تجارت چاہتے ہیں: قیصر احمد شیخ

02 Jan 2025
02 Jan 2025

(ویب ڈیسک) وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ نے کہا ہے کہ روس اور وسطی ایشیائی ممالک پاکستانی بندرگاہوں سے تجارت چاہتے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ نے کہا کراچی پورٹ گہرا سمندر ہے جہاں 20 سے 22 ہزار کنٹینرز پر مشتمل بڑے جہاز لنگر انداز ہوسکتے ہیں، دنیا کی بڑی شپنگ کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کررہی ہیں، وسطی ایشیائی ممالک نے پچھلے دس سال میں بہت زیادہ ترقی کی ہے، ان کے پاس پورٹس نہیں،پاکستان کے راستے وہ اپنا مال بیچ سکتے ہیں۔

وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ نے کہا کہ وزارت بحری امور کے اداروں نے گزشتہ سال 90 ارب روپے کا منافع کمایا، پچھلے سال کی نسبت منافع میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے اور آئندہ مالی سال مزید اضافہ ہوگا۔

قیصر احمد شیخ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سمندری تجارت کے حوالے سے گیٹ وے بن چکا ہے،کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم پر ملک کی 95فیصد تجارت ہوتی ہے، دنیا میں پہلے تین، چار ہزار کنٹینرز کے جہاز ہوتے تھے اب 20 سے 22 ہزار کنٹینرز پر مشتمل جہاز ہیں، زیادہ کنٹینرز سے جہازوں پر فریٹ ریٹ کم ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی پورٹس کو مزید گہرا کر رہے ہیں، پوری دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں، بڑے بڑے ادارے پاکستانی پورٹس میں دلچسپی رکھتے ہیں، وسطی ایشیائی ممالک کا سستا مال یہاں سے جاسکتا ہے، وزارت بحری امور بہت تندہی سے کام کررہی ہے، اداروں میں کام کی کافی گنجائش ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے