20 Dec 2024
(لاہور نیوز) حکومت نے سرکاری آئی پی پیز سے بات کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق سرکاری آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے گی اور ان کے ٹیرف بھی کم کیے جائیں گے، سرکاری آئی پی پیز کے ریٹرنز میں بھی کمی کی جا سکتی ہے تاکہ ان کا منافع کم ہو۔
جو آئی پی پیز نرخوں پر بات نہیں کرنا چاہتے ان کا فرانزک آڈٹ کیا جائے گا، سرکاری آئی پی پیز 18 ہزار میگاواٹ سے زائد کے ہیں۔
سرکاری آئی پی پیز میں 10 ہزار کے قریب پن بجلی کے ہیں جبکہ 4700 میگاواٹ سے زائد تھرمل اور 3600 میگاواٹ سے زائد کے نیوکلیئر پاور پلانٹس شامل ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اویس لغاری نے کہا ہے کہ آئی پی پیز کے مذاکرات سے اگلے ماہ کے آخر تک ساڑھے 5 سے 6 روپے کا فرق پڑے گا۔