اپ ڈیٹس
  • 329.00 انڈے فی درجن
  • 388.00 زندہ مرغی
  • 562.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

بڑے پیمانے پر کپاس کی فصل متاثر ہونے کا خدشہ ،اہم وجہ سامنے آگئی

31 Oct 2024
31 Oct 2024

(ویب ڈیسک)مقامی کاٹن بیلٹس میں درجہ حرارت میں غیر متوقع اضافے کے باعث کپاس کی فصل ایک بار پھر متاثر ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔

رپورٹ کےمطابق چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق  کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ گزشتہ چند سالوں سے پاکستان میں کپاس کی فصل غیر متوقع منفی موسمی اثرات کے باعث بری طرح متاثر ہو رہی ہے جس میں خاص طور پر شدید بارشیں اور درجہ حرارت میں ریکارڈ اضافہ شامل ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ان عوامل کے باعث کپاس کی مجموعی قومی پیداوار گھٹنے کے ساتھ روئی اور بیج کا معیار بھی متاثر ہے،جس سے نہ صرف درآمدی سرگرمیاں بڑھیں بلکہ اس کے ساتھ کپاس کے بیج کا اگاؤ متاثر ہے۔انہوں نے بتایا کہ بعض علاقوں میں کاشتکار ایک مرتبہ سے زائد کپاس کی کاشت کررہے ہیں۔

احسان الحق کا مزید کہناتھا کہ پنجاب کے بڑے کاٹن زونز رحیم یار خان، بہاولپور، بہاولنگر اور ساہیوال جبکہ سندھ کے کاٹن زونز سانگھڑ، حیدر آباد، میرپور خاص، نواب شاہ اور گھوٹکی میں پچھلے چند روز سے درجہ حرارت میں ریکارڈ اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور ان میں سے بعض اضلاع میں درجہ حرارت 35/36ڈگری سے بڑھ سے 40ڈگری سے زائد ہونے سے کپاس کی فصل بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے  ٹینڈوں کا وقت سے قبل کھلنا،کپاس کی بڑھوتری رکنا اور سفید مکھی کا حملہ ہونا شامل ہے۔زرعی ماہرین کی جانب سے زمینداروں کو مشورہ دیا جارہا ہے کہ ایسے علاقوں میں آبپاشی کا دورانیہ کم کرنے کے ساتھ پانی کی مقدار بھی بڑھائیں تاکہ کپاس کی فصل کو منفی موسمی اثرات سے بچایا جاسکے ۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں محکمہ موسمیات اپ گریڈ نہ ہونے سے پاکستانی کسان پچھلے کئی سالوں سے بر وقت اور درست موسمیاتی پیش گوئیوں سے محروم ہیں جس کے باعث فصلیں متاثر ہونے سے پاکستانی معیشت کو ہر سال کئی ارب ڈالر کا خسارہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے