اپ ڈیٹس
  • 303.00 انڈے فی درجن
  • 411.00 زندہ مرغی
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
جرم وانصاف

مخصوص نشستیں کیس، دو ججز کا اقلیتی تفصیلی فیصلہ جاری، چیف جسٹس کا اضافی نوٹ

22 Oct 2024
22 Oct 2024

(لاہور نیوز) سپریم کورٹ مخصوص نشستوں کے کیس میں دو ججز کا اقلیتی تفصیلی فیصلہ جاری ہو گیا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس جمال خان مندوخیل نے اقلیتی تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اقلیتی فیصلے میں اضافی نوٹ بھی لکھا، چیف جسٹس کا اضافی نوٹ 14 صفحات پر مشتمل ہے، چیف جسٹس نے نوٹ میں لکھا، فیصلے میں آئینی خلاف ورزیوں اور کوتاہیوں کی نشاندہی میرا فرض ہے، توقع ہے اکثریتی ججز اپنی غلطیوں پر غور کر  کے درست کریں گے۔

قاضی فائز عیسیٰ نے لکھا کہ میرے ساتھی ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے اس کے خلاف ووٹ دیا، امید کرتا ہوں اکثریتی فیصلہ دینے والے اپنی غلطیوں کا تدارک کریں گے، اکثریتی ججز اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ آئین کے مطابق پاکستان کو چلائیں، بدقسمتی سے اکثریتی مختصر فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواستوں پر سماعت نہیں ہو سکی۔

چیف جسٹس نے لکھا کہ کمیٹی اجلاس میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس منصور علی شاہ نے نظرثانی مقرر نہ کرنے کا مؤقف اپنایا، مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست تعطیلات کے بعد مقرر کرنے کا کہا گیا۔

قاضی فائز عیسیٰ نے لکھا کہ 8 ججز کا 12 جولائی کا مختصر اور 23 ستمبر کا تفصیلی فیصلہ غلطیوں سے بھرپور ہے، مخصوص نشستوں کے کیس میں اپیلوں کا حتمی فیصلہ ہوا ہی نہیں، اکثریتی ججز نے وضاحت کی درخواستوں کی گنجائش باقی رکھی۔

چیف جسٹس نے اضافی نوٹ میں لکھا کہ کیس کا چونکہ حتمی فیصلہ ہی نہیں ہوا، اس پر عملدرآمد "بائنڈنگ" نہیں، فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے پر توہین عدالت کی کارروائی بھی نہیں ہو سکتی۔

قاضی فائز عیسیٰ نے لکھا کہ 8 اکثریتی ججز کی 14 ستمبر اور 18 اکتوبر کی وضاحتوں میں بھی آئینی غلطیاں ہیں، 8 ججز نے اپنی الگ ورچوئل عدالت قائم کی۔

 
Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے