اپ ڈیٹس
  • 303.00 انڈے فی درجن
  • 411.00 زندہ مرغی
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
پنجاب گورنمنٹ

سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی 26 ویں آئینی ترمیم کا بل منظور

21 Oct 2024
21 Oct 2024

(لاہور نیوز) قومی اسمبلی میں حکومت دو تہائی اکثریت ثابت کرنے میں کامیاب ہو گئی، سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی 26 ویں آئینی ترمیم کا بل منظور کر لیا گیا۔

سینیٹ کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، آئینی ترمیم بل کے حق میں 225 ووٹ پڑے، 12 ارکان نے بل پیش کرنے کی مخالفت کی، تحریک انصاف نے ایوان کا بائیکاٹ کیا، بعدازاں تحریک انصاف کے ارکان بائیکاٹ ختم کرکے ایوان میں واپس آ گئے۔

قومی اسمبلی اجلاس کی صدارت سپیکر ایاز صادق نے کی، اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف، نواز شریف، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، حمزہ شہباز شریف، چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر اراکین اسمبلی موجود تھے۔

نواز شریف کی آمد پر مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی نے ’شیر آیا شیر آیا‘ کے نعرے بھی لگائے، نواز شریف نے بلاول بھٹو زرداری سے بڑی گرم جوشی کے ساتھ مصافحہ بھی کیا۔

اجلاس کے دوران ایوان میں 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے ووٹنگ کرائی گئی، تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی علی محمد خان، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا بھی ایوان میں موجود تھے۔

وفاقی وزیر قانون اعظم تارڑ  نے 26ویں آئینی ترمیم کا بل منظوری کیلئے قومی اسمبلی میں پیش کیا، اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم تارڑ کی طرف سے معمول کی کارروائی معطل کرنے کی تحریک پیش کی گئی جسے منظور کر لیا گیا۔

منظور کردہ بل کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز کا تقرر جوڈیشل کمیشن کرے گا، چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن میں 4 سینئر ترین ججز شامل ہوں گے، وفاقی وزیر قانون اور اٹارنی جنرل بھی کمیشن کے ارکان ہوں گے، کم سے کم 15 سال تجربے کا حامل پاکستان بار کونسل کا نامزد کردہ وکیل دو سال کیلئے کمیشن کا رکن ہو گا۔

2 ارکان قومی اسمبلی اور 2 ارکان سینیٹ کمیشن کا حصہ ہوں گے، سینیٹ میں ٹیکنوکریٹ کی اہلیت کی حامل خاتون یا غیر مسلم کو بھی دو سال کیلئے کمیشن کا رکن بنایا جائے گا، ججز تقرری کمیشن ہائیکورٹ کے ججز کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لے گا، آرٹیکل 184 تین کے تحت سپریم کورٹ اپنے طور پر کوئی ہدایت نہیں دے سکتی۔

26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے آرٹیکل 186 اے کے تحت سپریم کورٹ ہائیکورٹ کے کسی بھی کیس کو کسی دوسری ہائیکورٹ یا اپنے پاس منتقل کر سکتی ہے، جس حد تک ممکن ہو سکے گا یکم جنوری 2028ء تک سود کا خاتمہ کیا جائے گا، شریعت کورٹ میں سپریم کورٹ کا جج لگایا جا سکے گا، وزیراعظم یا کابینہ کی جانب سے صدر مملکت کو بھجوائی گئی ایڈوائس پر کوئی عدالت یا اتھارٹی سوال نہیں اٹھا سکتی۔

وزیراعظم نے آئینی ترمیم توثیق کیلئے دستخط کرکے صدر مملکت کو ارسال کر دی، جبکہ ایوان صدر میں 26 ویں آئینی ترمیم پر دستخط کی تقریب ملتوی کر دی گئی، تقریب آج دن میں کسی بھی وقت ہو گی  بعد ازاں سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اجلاس منگل کی شام 5 بجے تک ملتوی کر دیا۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے