(لاہور نیوز) لاہور میں کاروباری شعبے کو درپیش خطرات و مسائل پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
’دی ایمرجنگ رسکس کانفرنس (IRC 2024)‘ کے موضوع پر لاہور کے ایک نجی ہوٹل میں مارش اور سینٹر فار انٹرپرائز رسک مینجمنٹ کی جانب سے ایک اہم کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ، جس میں صحت، بجلی، توانائی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں کے ماہرین اور پیشہ ور افراد شریک ہوئے۔
اس موقع پر اینگرو گروپ کے چیئرمین حسین داؤد کا کہنا تھا کہ اگر کاروبار میں لوگ ایک دوسرے سے سچ بولیں تو اس رسک کو نمایاں طور پر کم کیا جا سکتا ہے۔اٹلس ہونڈا کے سی ای او ثاقب شیرازی نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر کی کمی کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ، موجودہ حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ شرح نمو میں صبر کا مظاہرہ کرے کیونکہ پیسے چھاپنے سے مہنگائی میں اضافہ یا شرح سود کو ایک خاص سطح سے بڑھانا قرضوں کے اضافی بوجھ کا باعث بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر شرح سود 22 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد ہو جائے تو قرضوں کا بوجھ کم ہونا شروع ہو جائے گا۔کانفرنس سے خطاب میں پنجاب گروپ کے گروپ ڈائریکٹر محمد بین نے کہا کہ یہ بہت خوش آئند ہے کہ بین الاقوامی کمپنی مارش دوبارہ پاکستان آئی ہے جو پاکستانی کمپنیوں کے باصلاحیت ہونے کا اظہار ہے ۔
انہوں نے ان کمپنیوں کے لیے رسک مینجمنٹ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔اس موقع پر مارش کے سربراہ الیگزانڈر ماکزرسکی کا کہنا تھا کہ یہ پریمیئر ایونٹ ابھرتی ہوئی عالمی مارکیٹ میں نئے مواقع کی تلاش اور خطرات کم کرنے کے ٹولز کے بارے میں سیکھنے کا اہم موقع فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کانفرنس میں شرکاء اور مقررین کو سراہتے ہوئے پاکستان کے ساتھ ممکنہ تعلقات کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کیا، کانفرنس میں متنوع کاروباری شعبوں کو درپیش مختلف خطرات پر پریزنٹیشنز کے ساتھ تین اہم پینل مباحثے بھی شامل تھے۔