(لاہور نیوز) بجلی چوری روکنے کیلئے تمام تر کارروائیاں اور کوششیں رائیگاں ہونے لگیں، ایف آئی اے، لیسکو سمیت کئی ادارے مل کر بھی بجلی چوری ختم نہ کر سکے۔
لیسکو اور ایف آئی اے کے بلند بانگ دعوے ،مگر کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے، ذرائع کے مطابق ماہ اگست میں بھی لائن لاسز کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئے، بجلی چوری سے ہر ماہ سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، پنجاب حکومت کی جانب سے دیا جانے والا پیکیج بھی لائن لاسز کم نہ کر سکا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ لیسکو کی مختلف سب ڈویژنوں میں 5 سے 41 فیصد تک لائن لاسز ریکارڈ کی گئی، لیسکو کے تھرڈ سرکل اور شیخوپورہ سرکل کے لاسز میں ہوشربا اضافہ ہوا ، اگست کے مہینے میں لیسکو کمپنی کے مجموعی لاسز 0.90 فیصد بڑھ گئے، مختلف سب ڈویژنز کو ملنے والے یونٹس میں سے 5 سے 40 فیصد تک چوری ہو جاتے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ایف آئی اے کے دعوے مگر عملی طور پر بجلی چوروں کو لگام نہ ڈالی جا سکی، روزانہ کی بنیاد پر 450 سے 500 مقامات سے بجلی چوری پکڑی جا رہی ہے، بجلی چور پکڑے جانے کے بعد بھی دھڑلے سے بجلی چوری کرتے رہتے ہیں، ایف آئی اے کی ٹیمیں بھی صرف کاغذی کارروائی میں مصروف ہیں۔