(ویب ڈیسک) پاکستان وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن جنوبی افریقہ واپس لوٹ گئے۔
لاہور میں اپنے قیام کے دوران گیری کرسٹن کے ساتھ اظہر محمود اور ریڈ بال ٹیم کے کوچ جیسین گلیسپی نے پی سی بی سربراہ محسن نقوی سے مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا تھا جس کی روشنی میں کوچز نے سلیکشن کمیٹی اور پی سی بی کے دوسرے حکام سے بھی ملاقاتیں کیں۔
ذرائع کےمطابق گیری کرسٹن اور اظہر محمود نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے ایک جامع پلان پی سی بی کے حوالے کیا ہے۔
کوچز کا مؤقف ہے کہ لڑکوں میں ٹیلنٹ تو ہے لیکن فٹنس کے ساتھ سکلز میں بہت زیادہ بہتری کی ضرورت ہے، ماڈرن کرکٹ میں پرفارمنس کے لیے کئی پہلوؤں پر توجہ دینا پڑے گی۔
کوچز نے ملک میں کوالٹی سپنرز کی کمی پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے،خاص طورپر ٹیسٹ کرکٹ کے لیے نعمان، ساجد اور زاہد سمیت کوئی ایسا سپنر نہیں جو بیس کھلاڑی آؤٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ کوچز نے نوجوان سپنرز کی مزید گرومنگ پر لازمی فوکس کرنے کا پلان بنایا ہے۔