بجلی بلوں میں ٹیکسز ناقابل قبول، آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنا ہونگے:حافظ نعیم
(لاہور نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بجلی بلوں میں عائد ٹیکسز ناقابل قبول ہیں، ہمیں آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنا ہوں گے۔
اچھرہ لیسکو آفس کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں میں متعدد ٹیکس لگا دیئے گئے ہیں، بجلی پر عائد مختلف ٹیکسز قابل قبول نہیں،یہ کہتے ہیں لوگوں کو سولر پینلز دیئے جائیں گے، ہمارا بنیادی حق سستی بجلی کا حصول ہے، حکومت کی نالائقی کی وجہ سےلوگوں نے ذاتی سولر سسٹم لگائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے بجلی بلوں میں سلیب سسٹم ختم کیا جائے، بجلی کی قیمت کم کی جائے، 1994سے پاکستان پر آئی پی پیز والا عذاب مسلط ہے، ہمیں آئی پی پیز معاہدے ختم کرنا ہوں گے، چین ہمارا دوست ملک ہے،اس سے اسی طرح بات کی جائے، اگر آئی پی پیز معاہدوں میں چین شامل ہے تو ان سے سنجیدگی سے بات کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کوئی فقیر یا بھکاری نہیں جو آپ نے ہمیں بنادیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے پاکستانی عوام کو ریلیف دیا جائے، پورے مافیا کی مفت بجلی کی قیمت پاکستان کا غریب طبقہ ادا کرتا ہے، ہم تنخواہوں پر ٹیکس،آئی پی پیزمعاہدوں اور مہنگے بجلی بلوں کو مسترد کرتے ہیں۔
حافظ نعیم نے کہا کہ بجٹ میں کہا گیا پراپرٹی پر ٹیکس عائد کیا جائے گا، سول بیوروکریسی اور فوجی بیوروکریسی کو اس سے استثنیٰ دے دیا گیا، 375ارب روپے تنخواہ دار طبقے نے ادا کیے ہیں، جاگیر دار طبقے نے 4 یا 5 ارب روپے ادا کیے ہیں، پوچھا جائے آصف زرداری کی زمینوں سے کتنا ٹیکس لیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ظالمانہ نظام میں غریبوں سے ٹیکس لے کر امیروں کی جھولیاں بھری جارہی ہیں، آپ ہر کام یہ کہہ کرکرتے ہیں کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے، خفیہ معاہدوں کے تحت کاریگری کی جارہی ہے، پاکستان کو غلام بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں 12جولائی کو ہمارا تاریخی دھرنا ہورہا ہے، ہمارا اپنا کوئی ایجنڈا نہیں، مجھے اپنی ذات کیلئے کچھ نہیں چاہیے، ہم پاکستان کے عوام کو ریلیف دینے کیلئے یہ دھرنا کررہے ہیں، ہم ریلیف لے کر ہی دھرنے سے اٹھیں گے۔