(لاہور نیوز) رہنما پاکستان تحریک انصاف و سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ فارم 47 والی حکومت کی پوری کوشش ہے غریب مزید غریب ہو جائے۔
انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق رواں سال حکومت نے جو قرض لیا وہ پچھلے دو سال کے قرضوں سے بھی زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ دستاویز کے مطابق سارے پیسے جو بجٹ میں آئیں گے یہ قرض کے سود میں لگ جائیں گے، ہم قرضہ لے کر پاکستان کو مزید تباہی کی طرف لے کر جائیں گے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے حکومت میں شامل ساری پارٹیاں دکھاوے کی نورا کشتی کر رہی ہیں، کیا یہ بجٹ سائن نہیں کریں گے اور منظوری نہیں دیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پولیس گردی میں کوئی کمی نہیں آئی،ہمارے کارکنوں پر ظلم و ستم کیا جا رہا ہے، کارکنان پر نئے کیسز بنائے جارہے ہیں، عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کا غیر قانونی جسمانی ریمانڈ دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ڈاکٹروں کو ہتھکڑیاں لگائی جا رہی ہیں، عوام پہلے دو وقت کی روٹی کھاتے تھے اب ایک وقت کی کھائیں گے، جو ایک وقت کی روٹی کھاتے تھے وہ بھوکے سوئیں گے، اس کی وجہ بڑھتی ہوئی بیروزگاری اور کھانے پینے کے سامان کی مہنگائی ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا مزید کہنا تھا کہ جعلی حکومت نے عوام پر کمر توڑ ٹیکس لگا دیئے دوسری طرف پنجاب کا کسان برباد ہو گیا۔