(لاہور نیوز) حکومت نے اگلے مالی سال میں پٹرول اور ڈیزل کی خریداری پر عوام سے زیادہ ٹیکس وصول کرنے کی تجویز دے دی جس کے تحت وفاقی حکومت اگلے مالی سال میں ڈیزل اور پٹرول پر 80 روپے تک پٹرولیم لیوی وصول کرے گی۔
فنانس بل میں گاڑیوں پر انجن کی استعداد کی بجائے قیمت پر ٹیکس نافذ کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
آئندہ مالی سال میں ہائی اوکٹین اور لائٹ ڈیزل آئل پر لیوی 50 روپے سے بڑھا کر 75 روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے، ای ٹن گیسولین پر بھی لیوی 50 روپے سے بڑھا کر 75 روپے کرنے کی تجویز ہے۔
فنانس بل میں 850 سی سی تک گاڑی کی قیمت پر اعشاریہ 5 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے جبکہ 851 سے ایک ہزار سی سی گاڑی کی قیمت پر ایک فیصد اور 1001 سے 1300 سی سی گاڑی کی قیمت پر 1 اعشاریہ 5 فیصد ٹیکس عائد کرنیکی تجویز زیر غور ہے۔
اسی طرح 1301 سے 1600 سی سی گاڑی کی قیمت پر 2 فیصد،1601 سے 1800 سی سی گاڑی کی قیمت پر 3 فیصد،1801 سے 2000 سی سی گاڑی کی قیمت پر 5 فیصد ٹیکس عائد کرنیکی تجویز ہے، 2001 سے 2500 سی سی گاڑی کی قیمت پر 7 فیصد،2501 سے 3000 سی سی گاڑی کی قیمت پر 9 فیصد اور 3000 سی سی سے بڑی گاڑی کی قیمت پر 12 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے۔