(لاہور نیوز) ڈیزل کی قیمت میں کمی پر ریلوے نے مسافروں کو ریلیف دینے کی بجائے چپ سادھ لی ،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ پر کرائے بڑھائے مگر کمی پر کرائے کم نہ ہوسکے ۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف ریلوے مسافروں کو نہ مل سکا، ڈیزل کے نرخوں میں 8 روپے 42 پیسے فی لٹرکمی سےریلوے کوروزانہ 32 لاکھ روپے کا بڑاریلیف ملا، ڈیزل کی قیمت بڑھنے کے فوری بعد کرائے بڑھانے والی ریلوے انتظامیہ قیمت کم ہونے پر مکمل خاموش دکھائی دیتی ہے۔
ذرائع کے مطابق ریلوے سسٹم پر ٹرین آپریشن کیلئےروزانہ 3 لاکھ 80 ہزار لٹر ڈیزل استعمال ہوتاہے، ڈیزل کے نرخوں میں حالیہ کمی سے ریلوے کو روزانہ 32 لاکھ اور ماہانہ 9 کروڑ 59 لاکھ روپےکی بچت ہوگی۔
ریلوےانتظامیہ نے 19 ستمبر سے یکم فروری تک مسلسل 4 ماہ تک ڈیزل کے نرخوں میں 50 روپے 22 پیسے فی لٹر کمی کاعوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا، 16فروری کو ڈیزل کے نرخوں میں 10 روپے فی لٹراضافہ ہوتے ہی17 فروری کو میل ایکسپریس اور انٹرسٹی کرایوں میں 2 فیصد اضافہ کردیا گیا۔
مسافروں کا کہنا ہے کہ ٹرینوں کے کرائے بہت زیادہ ہیں، ڈیزل کی قیمت میں کمی کا ریلیف عوام کو بھی دیا جائے۔