(لاہورنیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے یکم اپریل سے تاجروں کی رجسٹریشن شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا، تاجروں کی لازمی رجسٹریشن سے متعلق مسودہ سکیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
ایف بی آر کے مطابق ری ٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن سکیم کا اطلاق ابتدائی طور پر 6 بڑے شہروں میں ہوگا، ان بڑے شہروں میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور شامل ہیں۔سپیشل پروسیجرز فار سمال ٹریڈرز اینڈ شاپ کیپرز کے نام سے سکیم پر سٹیک ہولڈرز سے آراء طلب کر لی گئیں، ملک بھر میں ڈیلرز، ری ٹیلرز، مینوفیکچرر اور امپورٹرز کم ری ٹیلرز کیلئے رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دی گئی ہے۔
ایف بی آر کے مطابق سٹورز، دکانوں، ویئر ہاؤسز، کاروباری دفاتر رجسٹریشن کرانے کے پابند ہونگے، ری ٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کرکے ایڈوانس انکم ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ہر ماہ کی مقررہ 15 تاریخ سے پہلے ٹیکس دینے کی صورت میں تاجروں کو 25 فیصد رعایت ملے گی، تاجروں سے ٹیکس دکان کی سالانہ رینٹل ویلیو کے حساب سے وصول کیا جائے گا، ہر دکاندار کو کم از کم سالانہ 1200 روپے انکم ٹیکس دینا ہوگا۔
ایف بی آر کے مطابق سال 2023 کا انکم ٹیکس گوشوارہ جمع کرانے والے تاجروں کو بھی رعایت ملے گی، سکیم کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا، تاہم پہلی ٹیکس وصولی 15 جولائی سے ہوگی۔قانون پر عمل نہ کرنے کی صورت میں نیشنل بزنس رجسٹری میں زبردستی رجسٹریشن کی جائے گی، تاجر دوست ایپ کے ذریعے تاجروں اور دکانداروں کا سینٹرل ڈیٹا بیس تیار کیا جائے گا۔