(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری جون تک مکمل کرنا چاہتے ہیں، نجکاری بروقت نہیں کی گئی تو مسلسل نقصانات ہوتے رہیں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ سرکاری اداروں کا یومیہ خسارہ مزید برداشت سے باہر ہو چکا ہے، سرکاری اداروں کا خسارہ ختم ہو تو مالی پوزیشن خود بخود بہتر ہو سکتی ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے معاملے پر عبدالعلیم خان کام کر رہے ہیں، پی آئی اے سے متعلق بولیاں جلد آنا شروع ہو جائیں گی۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کی معیشت روزانہ نقصانات برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتی، مہنگائی کم ہونے سے شرح سود بھی کم ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی سرمایہ کاری کی راہ سے رکاوٹیں دور کرنے کی بہترین کوششیں کر رہی ہے، زراعت اور آئی ٹی کے شعبے کے ذریعے ہم معیشت کو بہتر کر سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر کو مکمل ڈیجیٹلائز کرنا چاہتے ہیں، اپریل میں کنسلٹنٹ مقرر کریں گے، جب آئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں تو پلان بی نہیں ہوتا۔
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ ایس آئی ایف سی کے دو کام ہیں، سرمایہ کاری اور سہولت فراہم کرنا ہے، مقامی سرمایہ کاروں میں اعتماد پیدا کر کے ہی گروتھ کی جا سکتی ہے، سی پیک فیزٹو پر کام شروع ہوگیا ہے۔