(لاہور نیوز) ٹیپو ٹرکاں والا کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کے قتل کیس میں قاتل مظفر حسین کی چوتھی بیوی حلیمہ نے پولیس کو ابتدائی بیان دے دیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حلیمہ بی بی نے اپنے بیان میں بڑے انکشافات کیے ہیں، مظفر حسین 25 سال سے کس کا ملازم تھا سارے ثبوت پولیس نے حاصل کرلیے۔
پولیس ذرائع کے مطابق حلیمہ بی بی نے کنفرم بتایا کہ ملزم مظفر حسین 25 سال سے طیفی بٹ کا ملازم تھا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آور مظفر حسین شادی کی تقریب میں کیمرہ مین بن کر داخل ہوا تھا، اعتماد بحال کرنے کے لیے پہلی دفعہ ویڈیو بنانے کے لیے امیر بالاج کے قریب گیا،حملہ آور کو امیر بالاج کے قریب آنے پر چیک کیا گیا اور اسکی تلاشی لی گئی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اس وقت مظفر حسین کے پاس اسلحہ نہیں تھا، کچھ وقت کے بعد دوبارہ کیمرہ مین آیا تو پھر امیر بالاج کے گن مینوں نے دوبارہ تلاشی لی اور کچھ نہ نکلا جبکہ تیسری مرتبہ جانے سے قبل حملہ آور کے ساتھیوں نے اسے پستول دیا۔
ادھر ادھرپولیس نے بالاج ٹیپو قتل کیس میں نامزد ملزم طیفی بٹ کی سفری دستاویزات حاصل کرلیں جس کےمطابق طیفی بٹ 19 فروری کو اسلام آباد ایئر پورٹ سے بیرون ملک فرار ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر میں نامزد دوسرا ملزم گوگی بٹ پاکستان میں ہی رو پوش ہے، گوگی بٹ کے چار گن مینوں کو پولیس نے حراست میں لے رکھا ہے جبکہ پولیس طیفی بٹ کے ریڈوارنٹ بھی حاصل کر سکتی ہے ۔
پولیس ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ وقوعہ کی جیو فینسنگ کرکے 500 کالز کو شارٹ لسٹ کر لیا گیا ہے، ملزمان تک جلد از جلد پہنچنے کے لیے ان کالوں کو مزید شارٹ لسٹ کیا جائے گا۔