(لاہور نیوز) مہنگائی کا گراف مزید بلند ہونے لگا،غریب کیلئے سستے پروٹین کا حصول انتہائی مشکل ہو گیا، پولٹری مصنوعات پہنچ سے باہر جبکہ سرکاری ریٹ لسٹ میں سات سبزیاں بھی مزید مہنگی کر دی گئیں۔
پولٹری مصنوعات کی خریداری انتہائی مشکل ہو گئی،برائلرگوشت مزید 23 روپے مہنگا ہو کر فی کلو 638 روپے کا ہو گیا، فارمی انڈوں کی قیمت مزید 2روپے اضافے کے بعد 402 روپے فی درجن پر پہنچ گئی جبکہ پرچون میں ایک انڈہ 40 روپے تک فروخت کیا جا رہا ہے۔
ادھر سبزیاں بھی غریب کی پہنچ میں نہ رہیں، سرکاری ریٹ لسٹ میں 7 سبزیوں کے نرخ مزید بڑھا دئیے گئے۔
اوپن مارکیٹ میں فارمی ٹینڈے 150،میتھی 200 ،بینگن 100 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہے ہیں،کریلے 450، پالک 60، اروی 250 اور گھیا کدو 150روپے فی کلو بیچا جا رہا ہے۔
دوسری جانب پھلوں میں سیب400 ، امرود170 روپےکلو، کیلے 200 اور کینو 320 روپے فی درجن تک بک رہے ہیں۔
مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کا کہنا ہے کہ مہنگائی ناقابل برداشت حد تک بڑھ چکی ہے،مہنگائی کو کنٹرول کرنا حکومتی ترجیحات میں شامل ہی نہیں، مارکیٹ میں سرکاری ریٹ لسٹ کو بھی خاطر میں نہیں لایا جاتا، دکاندار اشیائے ضروریہ کے من مانے دام وصول کرتے ہیں۔