(لاہور نیوز) لاہور کی سب سے پرانی سکیم گلبرگ کی غیر قانونی رِی کلاسی فکیشن کا انکشاف ہوا ہے۔ مالکان نے ازخود پلاٹوں کو ری کلاسیفائی کر لیا۔
ایل ڈی اے نے 2009 میں رہائشی پلاٹوں کی قانونی رِی کلاسی فکیشن کی۔ چودہ برس کے دوران ٹرینڈ تبدیل ہونے سے بہت سے مالکان نے ازخود پلاٹوں کو ری کلاسیفائی کر لیا۔ رہائشی پلاٹوں پر لینڈ یوز قوانین کے متضاد دو برس میں سو سے زائد ریسٹورنٹ اور ہوٹل تعمیر ہوئے۔ املاک تعمیر ہونے سے سکیم میں صوتی اور فضائی آلودگی بڑھی۔ کمرشل سرگرمیوں کے سبب آج یہ علاقہ ماحولیاتی آلودگی کا شکار ہے۔
گلبرگ میں آفس بلڈنگ کے نقشہ پر ہوٹلز کی تعمیر کی گئی۔ ماضی میں گلبرگ کا سیوریج سسٹم بہتر بنانے کے لئے واسا نے پلان دیا۔ واسا پلان پر عمل درآمد کئے بغیر گلبرگ میں 90 فیصد پلاٹ کمرشل کئے گئے۔ زمین انفراسٹرکچر پر مزید نفوس کا بوجھ ڈال کر ماسٹر پلان کی خلاف ورزی کی گئی۔ گلبرگ سکیم کی سڑکوں پر بھی ٹریفک کا دباؤ بڑھ گیا۔
ایل ڈی اے کا شعبہ ٹاؤن پلاننگ یوٹیلیٹیز پلاٹوں پر غیر قانونی کمرشل سرگرمیاں روکنے میں ناکام رہا۔