بارشی پانی کو محفوظ بنانے کے لئے واٹر ٹینک پراجیکٹ پر التواء کی تلوار لٹکنے لگی
(لاہور نیوز) بارشی پانی کو محفوظ بنانے کے لئے لاہور کے سب سے بڑے واٹر ٹینک پراجیکٹ پر التواء کی تلوار لٹکنے لگی۔
پنجاب حکومت کی ہدایات کے باوجود پنجاب سپورٹس بورڈ فنڈز دینے سے عاری ہے۔ واسا نے ٹینڈر جاری کر دیا مگر پنجاب حکومت نے پیسے ادا نہ کئے۔
کابینہ کمیٹی نے نشتر پارک سپورٹس کمپلیکس قذافی سٹیڈیم کے لئے واٹر ٹینکس کی منظوری دی۔ واسا نے سپلیمنٹری گرانٹ کے ذریعے واٹر ٹینک کے لئے ایک ارب 43 کروڑ 30 لاکھ روپے کے فنڈز کی استدعا کی۔ نئے پلان میں واسا نے واٹر ٹینک کے لئے سو فیصد فنڈز کا تقاضا پنجاب حکومت سے کیا۔ پچاس فیصد فنڈز سپورٹس بورڈ اور پچاس فیصد فنڈز پنجاب حکومت کو فراہم کرنے ہیں۔
پنجاب سپورٹس بورڈ نے تاحال 72 کروڑ روپے سے زائد فنڈز واسا کو فراہم نہ کئے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے بھی واٹر ٹینک کی تعمیر کے لئے فنڈز کا اجراء نہ کیا گیا جس کے بعد قذافی سٹیڈیم میں واٹر ٹینک کی تعمیر کا منصوبہ پھر سے ڈگمگانے لگا۔
ماضی میں قذافی سٹیڈیم واٹر ٹینک کا منصوبہ فائلوں میں بند رہا۔ 23 جون 2021 کو بھی پرونشل ورکنگ پارٹی اجلاس میں قذافی سٹیڈیم واٹر ٹینک کی منظوری دی گئی تھی۔ پلان کے تحت 60 فیصد رقم سپورٹس بورڈ اور باقی پنجاب حکومت نے ادا کرنی تھی۔ منصوبے کی منظوری کے بعد پنجاب سپورٹس بورڈ نے فنڈز دینے سے انکار کر دیا۔ 17 دسمبر 2021 کو ہونے والے اجلاس میں سپورٹس بورڈ نے فنڈز دینے سے انکار کیا۔ سپورٹس بورڈ نے موقف اختیار کیا کہ سپورٹس بورڈ کی معاشی صورتحال بہتر نہ ہونے کی وجہ سے فنڈز نہیں دے سکتے۔
2021 میں منصوبے پر عمل درآمد نہ ہونے سے لاگت میں اضافہ ہو گیا۔ 2021 کے پی سی ون کے مطابق قذافی سٹیڈیم واٹر ٹینک کی لاگت 65 کروڑ 32 لاکھ 12 ہزار روپے تھی۔ دو سال منصوبے پر کام نہ ہونے سے لاگت میں 78 کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔ نئے پلان کے تحت چالیس لاکھ گیلن کے دو واٹر ٹینکس تعمیر کئے جائیں گے۔