(لاہور نیوز) ڈاکٹر ذیشان کے قاتلوں کی عدم گرفتاری اور ڈاکٹرز کی ٹرانسفر کے معاملے پر ینگ ڈاکٹرز اور پنجاب حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک مسلسل برقرار ہے۔
ینگ ڈاکٹرز نے او پی ڈی کے مریضوں کو اِن ڈور میں چیک کرنے کا کہا لیکن ایسا نہیں ہو رہا۔ او پی ڈی کے مریضوں کو نہ اِن ڈور اور نہ ہی ایمرجنسی میں چیک کیا جا رہا ہے۔ مریض خوار ہو کر بغیر علاج کروائے گھروں کو واپس جانے پر مجبور ہیں۔ مریضوں کا کہنا ہے کہ علاج معالجہ نہ ہونے سے شدید اذیت کا سامنا ہے۔
ینگ ڈاکٹرز نے ہڑتال کا دائرہ کار بھی وسیع کر دیا۔ لاہور، راولپنڈی، گجرات، فیصل آباد سمیت پنجاب کے دیگر شہروں کے ہسپتالوں کی او پی ڈیز بھی بند ہیں۔ لاہور کے سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز 19 ویں روز بھی بند رہیں۔ 19 روز میں اب تک تقریباً 25 لاکھ سے زائد مریض علاج معالجے سے محروم رہے ہیں۔ ہسپتالوں میں اپ گریڈیشن اور ہڑتال کی وجہ سے سینکڑوں آپریشن بھی متاثر ہو چکے ہیں۔