(ویب ڈیسک) وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے پنجاب کے مختلف شہروں میں کارروائی کرتے ہوئے اعضا کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گروہ کے ڈاکٹر سمیت 3 ملزمان گرفتار کرلیے۔
نگران وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور سرفرازاحمد نے بتایا کہ ایف آئی اے کی ٹیم نے لاہور، راولپنڈی اور گجرات میں کارروائی کرتے ہوئے اعضا کی غیر قانونی پیوند کاری میں ملوث بین الصوبائی اور بین الاقوامی گروہ کے 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے نے یہ کارروائی پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی لاہور کی طرف سے موصول ہونے والی ایک شکایت پرکی، اس دوران نیفرالوجسٹ ڈاکٹر شہباز ملک کو گجرات سے، بدنام زمانہ ایجنٹ شہزاد اور ایک پرائیوٹ لیب اٹینڈنٹ ابرارحسین کو راولپنڈی سے گرفتار کیا۔
سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شہباز نے مرکزی ملزم شہزاد کے ساتھ مل کرغیرقانونی پیوندکاری کی، گروہ میں شامل دیگر ملزمان کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائےگا، گرفتار ملزمان 70 سے 80 لوگوں کی غیرقانونی پیوندکاری میں ملوث ہیں، ملزمان نےغیر قانونی پیوندکاری کے دوران ایک مریض کی ہلاکت کی تصدیق بھی کی ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹرجاوید اکرم کا کہنا تھا کہ غیرقانونی پیوندکاری میں ملوث عناصر کو ڈاکٹر اورانسان کہنا انسانیت کی توہین ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزمان نےغیر قانونی پیوندکاری سے کروڑوں کے اثاثے بنائے ہیں،گرفتار ہونے والے تمام ملزمان ساری انسانیت کے مجرم ہیں۔