(لاہور نیوز) ڈاکٹر ذیشان کے قاتلوں کی عدم گرفتاری اور ڈاکٹرز کی ٹرانسفر کے معاملے پر پنجاب حکومت اور ینگ ڈاکٹرز کے درمیان ڈیڈ لاک ختم نہ ہو سکا۔
ینگ ڈاکٹرز نے ہڑتال کا دائرہ کار وسیع کر دیا، لاہور، راولپنڈی، گجرات، فیصل آباد، سمیت پنجاب کے دیگر شہروں کے ہسپتالوں کی اوپی ڈیز بھی بند کردی گئیں،صوبائی دارالحکومت کے سرکاری ہسپتالوں کی اوپی ڈیز بدستور 16 ویں روز بھی بند ہیں۔
روزانہ ایک ہسپتال کی اوپی ڈی میں تقریباً 5 ہزار مریض آتے ہیں، 16 روز میں اب تک تقریباً 15 لاکھ سے زائد مریض علاج معالجے سے محروم رہے ہیں، ہسپتالوں میں ری ویمپنگ اور اپ گریڈیشن اور ہڑتال کی وجہ سے آپریشن بھی متاثر ہو رہے ہیں، اب تک سیکڑوں مریضوں کے آپریشن متاثر ہو چکے ہیں۔
گنگارام ہسپتال ،سروسز ہسپتال ،جناح ہسپتال ،جنرل ہسپتال ،چلڈرن ہسپتال ،میو ہسپتال سمیت دیگر ہسپتالوں کی اوپی ڈیز بند ہیں جس کے باعث ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ ہزاروں مریض بغیر چیک اپ کروائے گھروں کو لوٹنے پر مجبور ہیں۔
ادھر ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ذیشان کے قاتلوں کی گرفتاری تک ہسپتالوں میں اوپی ڈیز بند رکھی جائیں گی،اگر قاتلوں کو جلد گرفتار نہ کیا گیا تو پنجاب بھر کی اوپی ڈیز کو بند کر دیا جائے گا، ینگ ڈاکٹرز کی بلا جواز ٹرانسفر بھی بند کی جائے۔