(لاہور نیوز) شہر کی سرکاری شاہ غوث لائبریری تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی، لائبریری سے مستفید ہونے والے 30 یونین کونسلز کے 10 لاکھ مقیم کتابوں کی روشنی سے محروم ہونے لگے۔
سرکلر روڈ اندرون شہر کے احاطے پر موجود شاہ محمد غوث لائبریری کے لئے فنڈزتو موجود ہیں مگر کام تاحال التواء کا شکار ہے ۔
شہر کی مصروف ترین روڈ پر واقع شاہ غوث لائبریری تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ،لائبریری میں آنے والے سیکڑوں افراد روزانہ صرف اخبار پڑھ کر واپس لوٹنے پر مجبور ہیں۔لائبریری میں کتابیں نہ ہونے کی وجہ سے مستقل ممبران کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔
ڈی سی و ایڈمنسٹریٹر لاہور نے جنوری 2023 میں شاہ محمد غوث لائبریری کی تزئین و آرائش اور اپ گریڈ کرنےکے احکامات دیئے تاہم کمشنر لاہور کے احکامات پر 3 کروڑ 43 لاکھ کے فنڈز کی منظوری کے باوجود کام شروع نہ ہو سکا۔
لائبریری کی چار دیواری ، فٹ پاتھ ،برآمدہ ،کیف ٹیریا اور لان کا کام التواء کا شکار ہے ،15مرلہ پر محیط لائبریری ہال کو پختہ کرنے کے لئے ٹف ٹائلز لگ سکیں اور نہ لائبریری میں تین پبلک ٹائلٹس تعمیر نہ کئے جا سکے۔غوث شاہ لائبریری 3.5کنال پر مشتمل ہے۔ سٹیٹ آف دی آرٹ لائبریری نہ بنائی جا سکی ۔الماریوں کو تاریخی طرز پر بنا کر ایلومینیم لگایا جانا تھا لیکن لائبریری کو سٹیٹ آف دی آرٹ بنائے جانے کا منصوبہ عملی جامہ نہ پہن سکا ۔
چیف کارپوریشن آفیسر اقبال فرید کا کہنا ہے لائبری کا کام بہت جلد شروع ہو جائے گا ۔
ڈی سی و ایڈمنسٹریٹر ایم سی ایل رافعہ حیدر کا کہنا ہے کہ غوث شاہ لائبریری کیلئے مغلیہ طرز تعمیر پر ہمہ جہت عمارت بنے گی۔