اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
جرم وانصاف

انتخابات میں 90 دن سے تاخیر آئین کی خلاف ورزی ہے: جسٹس اطہر من اللہ

23 Nov 2023
23 Nov 2023

(ویب ڈیسک) جسٹس اطہر من اللہ کا عام انتخابات کی تاریخ کے کیس سے متعلق 41 صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ جاری ہو گیا۔

جسٹس اطہر من اللہ نے اضافی نوٹ میں لکھا الیکشن کمیشن اور صدر مملکت نے 8 فروری کی تاریخ دے کر خود کو آئین کی خلاف ورزی کا مرتکب ٹھہرایا، انتخابات میں 90 دن سے اوپر ایک بھی دن کی تاخیر سنگین آئینی خلاف ورزی ہے جو اب ہو چکی، اس خلاف ورزی کو مزید ہونے سے روکا بھی نہیں جا سکتا۔

اضافی نوٹ میں کہا گیا الیکشن کی تاریخ دینا آرٹیکل 48 شق پانچ کے تحت صدر مملکت کا اختیار ہے، اگر صدر مملکت یا گورنرز تاریخ دینے کی ذمہ داری پوری نہیں کر رہے تھے تو الیکشن کمیشن کو اپنا کردار ادا کرنا تھا، الیکشن کمیشن صدر یا گورنرز کے ایکشن نہ لینے پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتا۔

جسٹس اطہر من اللہ کے اضافی نوٹ میں مزید لکھا گیا نوے روز میں انتخابات نہ کرانے کی آئینی خلاف ورزی اتنی سنگین ہے کہ اس کا کوئی علاج ممکن نہیں۔

اضافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ 12 کروڑ 56 لاکھ 26 ہزار 390 رجسٹرڈ ووٹرز کو ان کے حق رائے دہی سے محروم رکھا گیا، انتخابات میں تاخیر کو روکنے کے لئے مستقبل میں ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، ہر عوامی عہدہ رکھنے والا آئین کے تحفظ کا حلف اٹھاتا ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے