(ویب ڈیسک)ماہرین نے کہا ہےکہ نیند کی کمی خواتین کے ٹائپ 2 ذیابیطس کی بیماری میں مبتلا ہونے کے خطرات میں اضافہ کرسکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق نیند میں کمی انسولین پیدا کرنے والے خلیوں پر تناؤ بڑھاتی ہے جس سے وہ ناکارہ ہوجاتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں خون میں شوگر کی مقدار بلند ہوجاتی ہے اور خواتین کے ٹائپ 2 ذیا بیطس میں مبتلا ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
تحقیق کے نتائج میں یہ پہلی بار دیکھا گیا کہ صرف 6 ہفتوں تک نیند میں معمولی سی کمی جسم میں تبدیلیاں لاتی ہے اور بیماری کے خطرات میں اضافہ کرتی ہے۔تحقیق میں محققین کا مقصد خواتین پر توجہ مرکوز کرنا تھا کیوں کہ ماضی کے مطالعوں میں یہ بتایا گیا تھا کہ خراب نیند کا مردوں کے مقابلے میں خواتین کی کارڈیو میٹابولک صحت پر زیادہ اثر ہوتا ہے۔
یہ تحقیق 38 صحت مند خواتین پر کی گئی جو ہر رات کم از کم سات گھنٹے کی نیند لیتی تھیں۔ان خواتین کو کچھ آلات پہنائے گئے جس سے 6 ہفتوں تک ان کی نیند، انسولین، گلوکوز اور جسم کی چکنائی کی پیمائش کرتے ہوئے نگرانی کی گئی۔ان خواتین سے نیند کے دورانیے میں ڈیڑھ گھنٹے کی کمی لاکر 6 ہفتوں تک 6 گھنٹے کی نیند لینے کا بھی کہا گیا۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ نیند میں کمی مجموعی طور پر انسولین کی سطح میں 12 فی صد تک اضافے کا سبب بنی جبکہ پری مینوپازل خواتین میں یہ شرح 15 فی صد سے زیادہ دیکھی گئی، انسولین کی مزاحمت مجموعی طور پر 15 فی صد جبکہ پوسٹ مینوپازل خواتین میں یہ شرح 20 فی صد سے زیادہ تھی۔