(ویب ڈیسک) پاکستان سمیت برصغیر میں سرسوں کا ساگ بہت شوق سے کھایا جاتا ہے۔
سرسوں کے یہ سبز پتے صدیوں سے کھانے کے لیے استعمال کیے جارہے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ انہیں دیگر مختلف مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
جراثیم کش ہونے کی وجہ سے انہیں زخموں کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے جبکہ یہ بھی مانا جاتا ہے کہ اس سے گردوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں۔
کچھ افراد خون کی صفائی کے لیے ساگ کھاتے ہیں جبکہ کچھ لوگ کھانسی یا گلے کی خراش کا علاج اس میں ڈھونڈتے ہیں۔
جدید تحقیق میں بھی سرسوں کے ساگ کے کئی فوائد ثابت ہوئے ہیں اور یہ معلوم ہوا ہے کہ اس میں پالک سے زیادہ وٹامن اے جبکہ مالٹے سے زیادہ وٹامن سی ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں اس کے روایتی استعمال کے تمام فوائد کی جانچ پڑتال تو نہیں کی گئی مگر صحت کے لیے اس کے متعدد فوائد ضرور ثابت کیے ہیں۔
اگر آپ کو ساگ کھانا پسند ہے تو اس کے بہترین فوائد بھی جان لیں۔
متعدد غذائی اجزا کا حصول
سرسوں کے ساگ میں صحت کے لیے مفید متعدد اینٹی آکسائیڈنٹس جیسے بیٹا کیروٹین موجود ہوتے ہیں جو جِلد کا تحفظ کرنے کے ساتھ ساتھ ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ کم کرتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ اس میں وٹامن بی 1، وٹامن بی 3، وٹامن بی 6، وٹامن K، وٹامن سی، وٹامن اے، کیلشیئم، پوٹاشیم، پروٹین، کاربوہائیڈریٹس، آئرن، زنک، فاسفورس اور فائبر جیسے غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔
دائمی امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے
سرسوں کے ساگ میں موجود طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹس سے خلیات کو جسم میں گردش کرنے والے مضر صحت مالیکیولز سے ہونے والے نقصان سے تحفظ ملتا ہے۔
خلیات کو نقصان پہنچنے سے جوڑوں کے امراض، امراض قلب اور دماغی تنزلی کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ اینٹی آکسائیڈنٹس سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے اور متعدد دائمی امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
مدافعتی نظام کو مضبوط بنائے
اینٹی آکسائیڈنٹس کے ساتھ ساتھ سرسوں کے ساگ میں وٹامن سی کی مقدار بھی کافی زیادہ ہوتی ہے۔
یہ وٹامن مضبوط مدافعتی نظام کے لیے ضروری ہوتا ہے اور جسم میں اس کی کمی سے اکثر بیمار رہنے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اسی طرح وٹامن اے بھی امراض کے خلاف مدافعتی ردعمل میں معاونت فراہم کرتا ہے۔
دل کی صحت بہتر ہوتی ہے
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ سبز پتوں والی سبزیاں جیسے سرسوں کے ساگ کو اکثر کھانے سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوتا ہے۔
ان سبزیوں میں ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو جسم میں کولیسٹرول کی سطح کم کرتے ہیں اور شریانوں میں چربی جمع نہیں ہوتی، جس سے امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔
سرسوں کے ساگ میں موجود وٹامن K خون کے جمنے یا بلڈ کلاٹ کا خطرہ کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے
وٹامن K ہڈیوں کی صحت کے لیے بھی اہم ہوتا ہے۔
جسم میں وٹامن K کی کمی سے ہڈیوں کے مختلف امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ غذا کے ذریعے مناسب مقدار میں وٹامن K کے حصول سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں اور فریکچر سے تحفظ ملتا ہے۔
آنکھوں کے لیے بھی مفید
سرسوں کے ساگ میں لیوٹین اور zeaxanthin جیسے مرکبات بھی موجود ہوتے ہیں۔
یہ دونوں مرکبات آنکھوں کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور عمر بڑھنے سے بینائی میں آنے والی کمزوری سے تحفظ ملتا ہے۔
دماغ کو بھی فائدہ ہوتا ہے
تحقیقی رپورٹس کے مطابق لیوٹین سے دماغی ٹشوز کو فائدہ ہوتا ہے۔ اس سے دماغی کارکردگی بہتر ہوتی ہے جبکہ دماغی تنزلی کا خطرہ کم ہوتا ہے۔