(ویب ڈیسک) انسداد دہشتگردی راولپنڈی عدالت نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزم نامزد کر دیا ، شیخ رشید اور شیخ راشد شفیق کی مزید چار مقدمات میں عبوری ضمانتیں بھی ذاتی مچلکوں پر منظور کر لی گئیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی 9 مئی کے واقعات میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، شیخ رشید اور راشد شفیق، سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل سردار عبدالرازق نے تھانہ آر اے بازار ، جی ایچ کیو حملہ کیس، ٹیکسلا، واہ کینٹ اور صدر کینٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کے خلاف سیاسی انتقام ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ، شیخ رشید اور راشد شفیق کے نام ان گنت مقدمات میں ڈال دئیے گئے ہیں، ہر روز نئے مقدمے کی خبر ملتی ہے۔
جس پر جج ملک اعجاز آصف نے کہا کہ شیخ صاحب لگتا ہے آپ کا چلہ الٹا پڑھ گیا ہے، جس پر شیخ رشید نے کہا کہ میرے خلاف سابقہ کوئی مقدمہ نہیں، تمام مقدمات چلے کے بعد کے ہیں۔
وکیل سردار عبدالرازق نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی پنجاب ہائیکورٹ میں لکھ کر دے چکے ہیں کہ شیخ رشید کے خلاف پنجاب میں کوئی مقدمہ نہیں، اب 9 مئی کے مقدموں میں تتمہ بیانات کے ذریعے ملوث کیا جا رہا ہے۔
عدالت نے شیخ رشید اور شیخ راشد شفیق کی عبوری ضمانت 18 نومبر تک منظور کر لی ، شیخ رشید اور راشد شفیق کی مزید چار مقدمات میں عبوری ضمانتیں ذاتی مچلکوں پر منظور کر لی گئیں جبکہ عدالت نے تمام درخواستیں یکجا کر دیں۔