(لاہور نیوز) مسلم لیگ ن کا نوازشریف کے زیر صدارت پہلا اہم اجلاس ہوا، مسلم لیگ ن نے بھی ملک میں فوری انتخابات کرانے کا مطالبہ کر دیا۔
مسلم لیگ ن نے یکم نومبر سے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے لئے درخواستیں طلب کر لیں، فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے چار نومبر کو شریف میڈیکل سٹی میں خصوصی جنرل کونسل رکھ لی۔
احسن اقبال نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سب کو پتہ ہے نوازشریف کے ساتھ ناانصافی ہوئی، اب عدالتیں جھوٹے کیسز کا ازالہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ فوری طورپر آئین کے تحت جنوری کے آخری ہفتے میں الیکشن ہونے چاہئیں، حتمی اعلان الیکشن کمیشن کرے گا، کئی جماعتیں ہماری بدترین مخالف تھیں لیکن قومی معاملات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے پی ٹی آئی کا نام لئے بغیر آئندہ عام انتخابات میں لیول پلیئنگ کے سوال پر تین سوال سامنے رکھ دیئے۔ احسن اقبال نے کہا کہ وہ کون سے لقمان حکیم و افلاطون نے مشورہ دیا تھا کہ وہ تحریک عدم اعتماد کے بعد اپوزیشن بنچوں کے بجائے استعفے دے کر باہر آئے اور کے پی و پنجاب اسمبلی حکومت سے دستبردار ہوگئے۔
ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو بددعا نہیں دی بلکہ کہا تھا کہ جس نے ہمیں جھوٹ کا سہارا لے کر بند کیا وہ بھی اس سیل میں بند ہوگا، تو انہیں جھوٹ کی سزا مل گئی۔