(ویب ڈیسک) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے عالمی برادری اپنی ذمہ داری سے آنکھیں نہیں چرا سکتی۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ’کشمیر یوم سیاہ‘ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ جموں و کشمیر کے بڑے حصے پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 76 سال بیت گئے، آج تک بھارت نے اس علاقے پر زبردستی قبضہ جاری رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 سے ایک مذموم مہم کا آغاز کر رکھا ہے، کشمیریوں کو ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنے کی گھناؤنی سازش زوروں پر ہے، غیر جمہوری اور غیر قانونی اقدامات سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ کشمیر دنیا کا ایک ایسا خطہ ہے جہاں سب سے زیادہ قابض فوج تعینات ہے، کشمیری عوام کے حقیقی نمائندے برسوں سے غیر معینہ مدت تک پابند سلاسل ہیں، تین دہائیوں میں ہزاروں بے گناہ کشمیری مرد، خواتین اور بچے بھارتی بربریت کے ہاتھوں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کو دبانے میں ناکام رہا ہے، مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے واضح ہے عرصہ دراز سے حل طلب تنازعات عالمی امن کیلئے مسلسل خطرہ ہیں، عالمی برادری اب اپنی ذمہ داری سے آنکھیں نہیں چرا سکتی، بھارت کو 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات واپس لینا چاہیے۔
اپنے پیغام میں انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ بھارت کو جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکنا ہو گا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کروانا ہوگا۔
نگران وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان ہمیشہ کی طرح اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے، پاکستان کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کیلئے ان کی منصفانہ جدوجہد کیلئے اپنی مکمل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔