(لاہور نیوز) ایل ڈی اے نے کرپٹ عناصر کو کھلی چھٹی دے دی۔ نیب نے ماس ٹرانزٹ سکینڈل میں ایل ڈی اے کو پراپرٹیز تحویل میں لینے کا حکم دیا۔ ایل ڈی اے انتظامیہ مبینہ طور پر تیرہ سال بعد بھی املاک کو تحویل میں نہ لے سکی۔
نیب کی جانب سے ماس ٹرانزٹ سکینڈل میں انکوائری کے بعد محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب کے دو افسران کو کرپٹ قرار دیا گیا۔ نیب نے ماس ٹرانزٹ سکینڈل میں ایل ڈی اے کو پراپرٹیز تحویل میں لینے کا حکم دیا۔ ایل ڈی اے انتظامیہ مبینہ طور پر 13 سال بعد بھی ان املاک کو تحویل میں نہ لے سکی۔ لاہور نیوز نیب کی طرف سے لکھے گئے مراسلوں کے عکس سامنے لے آیا۔
دستاویزات کے مطابق نیب نے 2010 میں ایل ڈی اے کو پراپرٹیز ضبط کرنے کا مراسلہ لکھا۔ مراسلے میں ماس ٹرانزٹ سکینڈل سے متعلق اتھارٹی کو آگاہ کیا گیا۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کے سیکشن آفیسر شاہنواز اور کیشیئر شمشاد گلزار کے خلاف انکوائری کی گئی۔ انکوائری میں الزام ثابت ہوا کہ ان افراد نے 400 ملین روپے کی کرپشن کی۔ نیب نے کرپشن ثابت ہونے پر 16 پراپرٹیز تحویل میں لینے کا حکم دیا۔
ایل ڈی اے نے نیب کے لیٹرز موصول کرکے فائل کو بند کر دیا۔