(لاہور نیوز) قوالی کے فن میں منفرد مقام رکھنے والے مقبول احمد صابری انتقال کے 12 سال بعد بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں، آج شہنشاہ قوالی کی برسی منائی جا رہی ہے۔
دنیا بھر میں قوالی اور دیگر صوفیانہ کلام کی گائیکی کے ذریعے شہرت کمانے والے صابری برادران کسی تعارف کے محتاج نہیں، 1945ء کو بھارت کے علاقے کلیانہ میں پیدا ہونے والے مقبول احمد صابری نے ابتدائی تعلیم اپنے والد عنایت حسین صابری سے حاصل کی اور پھر اپنے بڑے بھائی غلام فرید صابری کے ساتھ قوالی کی شروعات کی اور صابری بردارز کے نام سے شہرت حاصل کی۔
مقبول صابری نے 11 برس کی عمر میں پہلی قوالی پڑھی، ان کا فن آج بھی زندہ ہے اور کانوں میں رس گھولتا ہے، تاجدار حرم اور بھردو جھولی میری یا محمد کا شمار ان کی مشہور قوالیوں میں ہوتا ہے، 70 اور 80 کی دہائی میں صابری برادرز کو قوالیوں کی وجہ سے بہت پذیرائی ملی، انہوں نے پاکستان کے ساتھ دنیا کے مختلف ممالک میں آواز کا جادو جگایا، 21 ستمبر 2011ء کو مقبول احمد صابری دنیا فانی سے کوچ کر گئے۔