(لاہور نیوز) واسا نے اپنے ہی ملازمین کی زندگیاں داؤ پر لگا دیں۔ واسا کے سیور مینوں کو بغیر کسی حفاظتی تدبیر کے گٹروں میں اتار کر صفائی کروانے کا سلسلہ جاری ہے۔
واسا کا ملکی اور عالمی قوانین کے برعکس اپنے ملازمین کے ساتھ غیر انسانی سلوک جاری ہے۔ سیوریج لائنوں کی صفائی کے دوران ایک ہی ماہ میں پانچ ورکرز کی ہلاکت پر بھی کوئی سبق نہ ملا۔ واسا کے سیور مین بغیر کسی حفاظتی تدبیر کے گٹروں میں صفائی کرنے پر مجبور ہیں۔ واسا کے شعبہ او اینڈ ایم کی بھیجی گئی رپورٹ نے ہی بھانڈا پھوڑ دیا۔
خطرناک گیسز اور گہرے گٹروں میں اترنے والے واسا کے تین ہزار سیور مینوں کو حفاظتی کٹ فراہم نہیں کی جاتی۔ جائیکا جاپان نے واسا کو سیور مین کے لیے حفاظتی کٹ فراہم کی تھی۔ حفاظتی کٹ میں گیس سلنڈر، لیدر سوٹ اور جوتے شامل تھے۔ جاپان سے امداد میں ملنے والی حفاظتی کٹیں بھی چوری ہونے کا انکشاف ہو گیا۔
لاہور کے گٹروں کو صاف کرنے والے ملازم رِسک الاؤنس سے بھی محروم ہیں۔ گہرے گٹروں میں اترنے والے سیور مینوں اور پانی فراہم کرنے والے آپریٹرز کو کوئی الاؤنس نہیں دیا جا رہا ہے۔ دفاتر میں بیٹھنے والے افسران ڈیزائن، کنسلٹنسی ، ڈسپیریٹی سمیت دیگر الاؤنسز کی سہولیات کے مزے اٹھا رہے ہیں۔
واسا انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تمام او اینڈ ایم ڈائریکٹرز کو احکام جاری کر دیئے ہیں کہ بغیر سیفٹی کٹ کسی بھی سیور مین کو گٹر میں نہ اتارا جائے، بصورت دیگر متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔