(ویب ڈیسک) ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انجیکشن لگواتے وقت دائیں یا بائیں بازو کا انتخاب کرنا ویکسین کی تاثیر میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔
جرمنی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق وہ افراد جو تمام انجیکشن ایک ہی بازو پر لگواتے ہیں ان کا مدافعتی نظام ان افراد کے مقابلے زیادہ فعال ہوتا ہے جو دونوں بازوؤں پر انجیکشن لگواتے ہیں۔
ای بائیو میڈیسن میں گزشتہ ہفتے شائع ہونے والی ایک مشاہداتی تحقیق میں محققین نے 300 کے قریب ایسے افراد کے مدافعتی نظام کا جائزہ لیا جو کبھی کووڈ-19 میں مبتلا نہیں ہوئے اور مارچ اور ستمبر 2021 کے درمیان انہوں نے فائزر-بائیو این ٹیک کی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی تھیں۔
تحقیق کے شرکاء نے بغیر کسی ترتیب کے ویکسین کی دونوں خوراکیں ایک ہی بازو یا دونوں بازوؤں پر لگوائیں۔ ویکسین کے دو ہفتوں بعد محققین نے دیکھا کہ ایک ہی بازو میں ویکسین لگوانے والے 67 فی صد افراد میں ’قاتل ٹی سیلز‘ نامی مخصوص مدافعتی خلیے پائے گئے جبکہ ان خلیوں کے حامل ان افراد کی شرح 43 فی صد تھی جنہوں نے دونوں بازوؤں پر انجیکشن لگوائے تھے۔
محققین کے مطابق وہ افراد جنہوں نے ایک ہی بازو پر دونوں خوراکیں لگوائیں ان کے مدافعتی نظام نے بہتر درِعمل دیا کیوں کہ ویکسین نے پہلے والے لِمف نوڈ (مدافعتی خلیوں کے حامل وہ سانچے جو کینسر کے خلیوں جیسے بیرونی مرکبات کو آنے سے روکتے ہیں) کو ہدف بنایا جس سے وہ انفیکشن سے لڑنے والے مدافعتی خلیے بنانے میں مزید فعال ہوگئے۔
بوسٹن چلڈرنز ہاسپٹل سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر اوفر لیوی کے مطابق اگرچہ یہ تحقیق ابتدائی مراحل میں ہے اور چھوٹے پیمانے پر کی گئی ہے، لیکن یہ چیز کچھ لوگوں میں عمر، جنس اور طبی کیفیت کے علاوہ ویکسین کے مختلف انداز میں ردِ عمل کی ایک وجہ ہوسکتی ہے۔