(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر انتخابات بر وقت نہیں ہوں گے تو سینیٹ کا انتخاب متاثر ہو گا اور صدر مملکت کا انتخاب بھی ملتوی ہو جائے گا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عثمان ڈار اور ان کی فیملی کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے، رات کے 2 بجے بچوں کو سڑک پر کھڑا کر دیا جاتا ہے، کون سا مہذب معاشرہ اس کام کی اجازت دیتا ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ عثمان ڈار کی فیملی کے ساتھ سلوک کی مذمت کرتے ہیں، عثمان ڈار کی فیکٹریوں کو سیل کیا گیا، عثمان ڈار کی فیکٹریوں میں کام کرنے والے اڑھائی ہزار ملازمین کے چولہے ٹھنڈے ہو گئے، فیکٹریوں کو سیل کرنا کیا معیشت کی خدمت ہے؟، نگران وزیراعظم اور چیف جسٹس ان واقعات کا نوٹس لیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ محسن لغاری کے بیٹے کو اٹھا لیا گیا، یہ کیا ہو رہا ہے اور کیوں ہو رہا ہے؟، کون نوٹس لے گا، نگران وزیراعظم سے سوال کرتا ہوں کیا اس ماحول میں شفاف الیکشن ممکن ہے؟، کیا چیف الیکشن کمشنر ان واقعات کا نوٹس لیں گے؟۔
وائس چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کور کمیٹی میں اختلافات سے متعلق ابہام پیدا کرنے کی کوشش کی، وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ کور کمیٹی میں اختلافات کی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں، عمر ایوب اور مجھ سے متعلق چیزوں کو منسوب کرنے کی کوئی حقیقت نہیں، عمر ایوب نے ابہام کو سمجھداری سے رد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی بانی چیئرمین رہیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی کا متبادل کوئی نہیں، نہ کوئی ان کے برابر ہونے کی کوشش کر رہا ہے، جب تک چیئرمین پی ٹی آئی جیل سے باہر نہیں آتے امانت میں خیانت نہیں ہونے دیں گے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر صاحب، کیا موجودہ حالات لیول پلیئنگ فیلڈ ہیں؟، آئین میں واضح ہے کہ 90 دن کے اندر الیکشن ہوں گے، الیکشن آگے ہو گا تو غیر آئینی ہو گا، آئین مقدم ہے، اس پر کوئی ابہام ہے نہ ہو گا، الیکشن میں تاخیری حربے، سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، ہمارے وکلا پٹیشن تیار کر رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن بھی واضح مؤقف لے چکی ہے، پاکستان بار کونسل کی پریس ریلیز میں بھی کوئی ابہام نہیں، 90 دن کے اندر الیکشن پر سپریم کورٹ بار، پاکستان بار کونسل ایک نقطے پر اکٹھے دکھائی دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کے حوالے سے جے یو آئی کو واضح پوزیشن لینی چاہیے، پیپلز پارٹی کے مؤقف میں مسلسل تبدیلی آرہی ہے، پی ڈی ایم سرکار نےغفلت سے کام لیا، مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کے خلاف سلمان اکرم راجہ پٹیشن فائل کریں گے۔
پی ٹی آئی کے نائب کپتان کا مزید کہنا تھا کہ بلے کا نشان ہماری پہچان اور ہمارا حق ہے، پی ڈی ایم والے بلے کے نشان سے مت گھبرائیں، پی ڈی ایم کی 16 ماہ میں کارکردگی اگر اچھی تھی تو گھبراہٹ کس بات کی ہے؟، مقبول ترین جماعت کو کچلنے کی کوشش نہ کریں۔