اپ ڈیٹس
  • 324.00 انڈے فی درجن
  • 323.00 زندہ مرغی
  • 468.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

مالی سال 23-2022 میں پاکستان کا بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 7.7 فیصد تک پہنچ گیا

18 Aug 2023
18 Aug 2023

(ویب ڈیسک) سابق پی ڈی ایم حکومت 30 جون کو ختم ہونے والے مالی سال 23-2022 میں 7.7 فیصد کا بڑا مالیاتی خسارہ پیچھے چھوڑ کر گئی جو خام ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے 7 فیصد خسارے کے دعووں سے نمایاں طور پر زیادہ ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ مالیاتی آپریشنز کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2023 کے دوران مجموعی مالیاتی خسارہ 65.21 کھرب روپے (جی ڈی پی کا 7.7 فیصد) رہا جبکہ رواں مالی سال 2024 کا بجٹ جون میں منظور کرتے وقت حکومت نے مجموعی مالیاتی خسارہ 59.4 کھرب روپے ( جی ڈی پی کا 7 فیصد) ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

اس کے برعکس اعداد و شمار  کے درمیان تقریباً 580 ارب روپے کا فرق سامنے آیا ہے، دونوں دستاویزات وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔

اسی طرح گزشتہ حکومت نے بنیادی خسارہ جی ڈی پی کا 0.5 فیصد ہونے کا دعویٰ کیا تھا، جو مالی سال 2023 کے لیے 421 ارب روپے بنتا ہے لیکن تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ بنیادی خسارہ جی ڈی پی کا 0.8 فیصد یا 690 ارب روپے تھا۔

جہاں صوبائی حکومتوں  نے مرکز  کے ساتھ کئے گئے اپنے عزم کو پورا نہ کر کے خسارے میں حصہ ڈالا، وہیں خود وفاقی حکومت بڑے مالیاتی خسارے کی ذمہ دار رہی۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے