(لاہور نیوز) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ میٹرو بس پر بھی پڑنے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے، صوبہ بھر میں جاری ترقیاتی کاموں کے ریٹس میں بھی ہوشربا اضافہ کرنے کی تیاری کر لی گئی۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پے در پے اضافے کا سلسلہ جاری ہے، سستی اور معیاری ٹرانسپورٹ کو پرانے کرائے پر چلانا حکومت کے لیے دردسر بن چکا ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ میٹرو بس پر بھی پڑنے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے پر میٹروبسیں چلانے والی کنٹریکٹر کمپنی ویڈا میزا نے بھی حکومت سے میٹرو بس کے کرائے اضافے کی استدعا کی ہے، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے میٹرو بس کے کرایوں میں ردوبدل کی تیاری شروع کر دی۔
ذرائع کے مطابق ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی جانب سے سٹیج وائز کرایہ 50 روپے تک لے جانے کی تجویز تیار کی گئی ہے، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی پنجاب حکومت کو کرائے بڑھانے کی استدعا کرے گی، نگران پنجاب کابینہ کی جانب سے کرائے بڑھانے یا نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب صوبہ بھر میں جاری ترقیاتی کاموں کے ریٹس میں ہوشربا اضافہ کرنے کی تیاری کر لی گئی، کنٹریکٹرز نے ریوائزڈ پی سی ون بنانے کی بھی استدعا کر دی، پنجاب حکومت کو رواں مالی سال کے نئے ریٹ جلد جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے، محکمہ پی اینڈ ڈی نے نئے ریٹس کے حوالے سے ورکنگ پیپر تیار کرنا شروع کر دیا ہے۔
ابتدائی طور پر تیار کردہ ورکنگ پیپر کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنےسے پبلک بلڈنگ سیکٹرکی لاگت میں 24 فیصد تک اضافہ ہو گا، سڑکوں، پلوں اور انڈر پاسز کی تعمیراتی لاگت میں 20 فیصد تک اضافہ ہوگا، محکمہ انہار سے متعلقہ سکیموں میں 18 فیصد تک اضافے کی منظوری لی جائے گی، پبلک ہیلتھ انجیئنرنگ اور لوکل گورنمنٹ کی سکیموں میں 16 فیصد تک اضافہ ہوگا۔
تعمیراتی لاگت میں اضافے کی منظوری کا اختیار متعلقہ مجاز اتھارٹی کو سونپ دیا جائے گا، متعلقہ اتھارٹیز کو ریوائزڈ پی سی ون منظور کروانے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔