(لاہور نیوز) پی ڈی ایم حکومت کے 16ماہ کا ایک اور تحفہ مل گیا۔ فی کلو آٹے کی قیمت بلند ترین سطح پر جا پہنچی۔
زرعی ملک اور آٹے جیسی بنیادی ضرورت عوام کی دسترس میں نہیں۔ سال 2022 میں 630 روپے میں ملنے والا 10 کلو آٹے کا تھیلا اب 1400 روپے میں مل رہا ہے۔ 20 کلو آٹے کا تھیلا جو 1260 میں دستیاب تھا اب 2800 روپے کا ہے۔ اپریل 2022 میں ایک کلو آٹا 64 روپے کا تھا ، اپریل 2023 میں قیمت 130 روپے تک جا پہنچی۔
محکمہ خوراک کی ناقص پالیسیوں سے ذخیرہ اندوزوں نے گندم سٹاک کی جس سے اوپن مارکیٹ میں تاحال آٹا مہنگا فروخت ہو رہا ہے۔ مارکیٹ میں کھلا آٹا 130 روپے میں بک رہا ہے۔ 10 کلو کا تھیلا تو سرے سے دستیاب نہیں جبکہ 15 کلو کا تھیلا 2400 کا ہے۔
ذرائع محکمہ خوراک کے مطابق حکومت نے آٹے پر ابھی تک کوئی سبسڈی نہیں دی۔ حکومت کی طرف سے مستحق لوگوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے۔ ڈیٹا کے مطابق گرین راشن کارڈ ایشو کرنے پر فیصلہ محفوظ رکھا گیا ہے۔ کیبنٹ کمیٹی کی منظوری کے بعد فیصلہ وزیر اعلیٰ پنجاب سے مشروط ہے۔
مرکزی چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا کا کہنا ہے کہ گندم پر محکمہ خوراک کی ناقص پالیسی کے باعث عوام کو دو وقت کی روٹی کیلئے مہنگا آٹا خریدنا پڑ رہا ہے۔
سیکرٹری خوراک زمان وٹو کہتے ہیں گندم درآمد کی جارہی ہے، جلد آٹے کی قیمتیں مستحکم ہو جائیں گی۔