(ویب ڈیسک) سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی رضوانہ کی طبیعت میں ہرگزرتے دن کے ساتھ بہتری آنے لگی۔
رضوانہ کے علاج کے لیے قائم میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر جودت سلیم نے بتایا کہ رضوانہ کی طبیعت میں بہتری آرہی ہے اور آپریشن کے بعد بچی کے زخموں کے انفیکشن میں بھی کمی دیکھی جارہی ہے۔
رضوانہ کے علاج کے لیے قائم میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر جودت سلیم نے کہا کہ کمسن رضوانہ کی طبیعت قدرے بہتر ہے اور آپریشن کے بعد رضوانہ کے زخموں میں انفیکشن میں کمی آئی ہے۔
پروفیسرجودت سلیم نے بتایا کہ رضوانہ کے سر، چہرے، کمر کے زخموں کا انفیکشن ختم کرنے کے لیے آپریشن کرکے پٹیاں کی جارہی ہیں اور پٹیوں کے بعد انفیکشن میں کمی آنا مثبت اور خوش آئند ہے، زخموں کا انفیکشن ختم ہونے کے بعد پلاسٹک سرجری کی جائےگی، سر پر زخم عین درمیان میں ہے، رضوانہ ابھی صرف بیٹھ رہی ہے۔
واضح رہے کہ 24 جولائی کو تشدد کی شکار 14 سالہ بچی رضوانہ کا معاملہ سامنے آيا تھا، بچی کی ماں نے جج کی اہلیہ پر تشدد کا الزام لگایا تھا، جب بچی کو ہسپتال پہنچایا گیا تو اس کے سر کے زخم میں کيڑے پڑ چکے تھے اور دونوں بازو ٹوٹے ہوئے تھے اور وہ خوف زدہ تھی۔